All About Islam — انسان اور اسلامTrendingUrdu

مائل جانبِ اللہ | Leaning towards Allah

Allah's protection

مائل جانبِ اللہ | Leaning towards Allah
  • Why are we far from Allah.
  • There is no fixed time to turn to Allah.
  • Get rid of carelessness and connect with your God.

مائل جانبِ اللہ | Leaning towards Allah

اللہ کی طرف مائل ہونے میں وقت کیوں لگتا ہے؟

عمر کے کسی بھی حصے میں بھی ہمیں ہدایت مل سکتی ہے مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم اللہ سے ہدایت کی دعا کرتے رہیں۔
کیونکہ میں، آپ یا کوئی بھی حضرت محمد(ص) کے بعد اپنی ذات میں کامل نہیں ہے۔ اور نہ ہی ہم اُن جیسے ہو سکتے ہیں۔ ہم صرف ایک کام کر سکتے ہیں جو ہمارے ہاتھ میں ہے اور وہ ہے کوشش!
کوشش سے ہر چیز بدل سکتی ہے حتٰی کہ ایک بگڑا ہوا انسان بھی۔۔۔
ہمارے ہاں اصل مسلہ یہ ہے کہ جب ہم نے کسی بات کو نہیں ماننا ہوتا تو اس کے برعکس ہم اپنی سوچ کے مطابق نتیجہ اخذ کر لیتے ہیں اور ہمیں لگتا ہے ہم حق پر ہیں۔ لیکن بعض دفعہ ہم غلط ہوتے ہیں اور غلطیاں چونکہ انسانوں سے ہی وقوع پذیر ہوتی ہیں تو ہمارا فرض بنتا ہے جب ہمیں اپنی غلطی کا علم ہو جائے تو اللہ سے معافی مانگ کر آئندہ کے لیے اس چیز سے سبق سیکھ لیں۔
ہمارے آس پاس بہت سے لوگ سمجھانے والے بھی ہوتے ہیں اور بہت سے لوگ بگاڑنے والے بھی! اب یہ ہم پر منحصر ہوتا ہے کہ ہم کس کی طرف قدم بڑھاتے ہیں۔بہت سے لوگ یہ کہتے ہیں کہ فلاں نے مجھے اپنی باتوں سے بہلا لیا یا میں اس کی باتوں میں آ گئی۔

میرا ماننا یہ ہے کہ جب تک ہم خود نہیں چاہتے کوئی ہمیں محض اپنی باتوں کے بل بوتے پر زیر نہیں کر سکتا۔جہاں ہم تھوڑی نرمی دکھاتے ہیں تو دوسرا انسان ہم پر حاوی ہو جاتا ہے اور اپنی باتوں سے ہمیں قائل کر لیتا ہے۔
کبھی آپ نے سوچا ہے کہ لوگوں کی باتوں سے تو آپ فوراً قائل ہو جاتے ہیں اور وہ اوپر جو ذات بیٹھی ہے اس کو باتوں سے قائل ہونے میں آپ کو دیر کیوں لگتی ہے؟
کیونکہ کئی بار ہم اللہ کی طرف دھیان نہیں لگاتے۔اس کی باتوں پہ جو اس نے پورے قرآن میں بیان کر دی ہیں۔ غور ہی نہیں کرتے۔
کیونکہ ہمارے پاس اور بہت سی مصروفیات ہوتی ہیں۔اور ہمیں لگتا ہے ابھی وقت کی قلت ہے تو ہم سمجھ نہیں رہے جب ہمارے پاس وافر مقدار میں وقت ہو گا اس وقت ہم اللہ اور اس کی باتوں پر غور و فکر کریں گے۔

مائل جانبِ اللہ | Leaning towards Allah

کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کو موت کب آنی ہے؟ یا آپ کو اپنی موت کے وقت کا علم ہے؟
سب كا جواب نفی میں ہو گا۔تو پھر ہم اتنے لاپرواہ کیسے ہو سکتے ہیں؟کیا پتہ جب آپ سوئیں تو اگلا دن آپ کی قسمت میں ہی نہ ہو۔کیا پتہ آپ کسی سفر پر جائیں اور وہاں سے آپ کی واپسی ہی نہ ہو۔ کیا پتہ آپ بیٹھے ہوں اور آپ کو لیٹنے کی مہلت ہی نہ ملے۔ کیا پتہ آپ جو وقت فیملی کے ساتھ گزار رہے ہیں وہ دوبارہ نصیب ہی نہ ہو۔
کیا پتہ۔۔۔
ہمیں کچھ بھی تو نہیں پتہ! کیونکہ اُس رب کے علاوہ ان اسرار و رموز کے بارے میں کوئی بھی نہیں جانتا۔
اور نہ ہی جان سکتا ہے!
کیونکہ اس کا اختیار صرف اللہ کے پاس ہے۔ جب ہم یہ جانتے ہیں کہ اللہ سے بے خبری میں سراسر ہمارا خسارہ ہے تو ہم کیسے اتنے پرسکون ہو کر زندگی بسر کر رہے ہیں؟ ہمیں یہ خیال آنے میں عمر کیوں بیت جاتی ہے؟ کہ ہر چیز کا مالک وہی ہے اور ہم نے لوٹ کر بھی اسی کے پاس جانا ہے۔
حالانکہ اس بات کا ہمیں پہلے سے علم ہے پھر بھی ہم اُس کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرنے کو ترجیح دیتے ہیں جو جانتا ہے کہ بلی اس کو کھا جائے گی پھر بھی آنکھیں بند کر لیتا ہے مگر اس سے بچنے کی کوشش نہیں کرتا۔ اسی طرح ہم بھی جانتے ہیں کہ آخر ایک نہ ایک دن تو اسی رب ذوالجلال کے پاس جانا ہے۔ اور اپنے اعمال کا حساب دینا ہو گا۔
اور اگر اس دنیا میں ہم ہدایت کے راستے پر نہ چلے تو آخرت میں حساب کتنا مشکل ہو گا اور اُس رب کو کیا منہ دکھائیں گے؟ اگر ہم نے وقت پر اُس کے احکامات کو دنیا میں نہ سمجھا۔۔۔
ذرا سوچیے۔۔۔

مائل جانبِ اللہ | Leaning towards Allah

Written by Khaleeqa jameel

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button