All About Islam — انسان اور اسلام

Humanity Makes You Muslim | مسلمان نہیں پہلے انسان بنو

Humanity is spirituality.

Story Highlights
  • We should care about humanity.
  • Humanity makes you muslim.
  • Humanity is essential.

Humanity Makes You Muslim | مسلمان نہیں پہلے انسان بنو

ہمارے سماج کی کچھ سچائیاں بہت کڑوی ہیں۔ اتنی کڑوی کہ لوگوں کے لئے انکو نگلنا ہی نہیں بلکہ بیان کرنا بھی نا ممکنات کا حصہ ہے۔ ان میں سے سب سے بڑی سچائی کسی غریب یتیم اورمفلس کاناحق مال کھانا ہے۔

کہلانے کو ہم خود کو ایک بہت پڑھی لکھی قوم کہلوانا چاہتے ہیں ہم بہت بڑے نمازی متقی اور پرہیز گار بنتے ہیں بہت پختہ ایمان والے بنتے ہیں یہاں تک کہ دوسروں کو جہنمی قرار دینا اور کافر بنا دینا توہمارا چٹکیوں کا کام ہے مگر جب کہیں سے ہمیں چار پیسے نکلتے نظر آتے ہیں وہیں ہمارا ایمان مفلوج ہو جاتا ہے۔ہماری مسلمانیت دم توڑ جاتی ہے۔ پھر بے شک اپنےبینکوں میں لاکھوں پڑا ہو لیکن ان چند رپوں کے لیے منہ سے پانی جھاگ کی صورت میں نکلنے لگ جاتا ہے۔

تب پوچھا جائے ایسے لوگوں سے

یہ ہے تمہارا ایمان؟

یہ ہیں تمہاری نمازیں؟

اتنے پختہ کردار کےمالک ہو تم؟

اتنے سستے میں ضمیر۔ بیچ دیا؟

مگر افسوس ہم بھی چند مجبوریاں بر سر میدان رکھ کر یہ سوالات پوچھنے سے قاصر ثابت ہوتے ہیں۔

بات بہت پرانی ہے جب 2005 کا زلزلہ آیا بالا کوٹ مظفرآباد ایبٹ آباد اوردوسرے کئی شہروں میں بہت سی تباہ کاریاں ہوئیں خاندانوں کے خاندان ملبوں کے ڈھیر تلے آکر لاشوں کے ڈھیر بن گئے۔مگر کیا کیا جا سکتا تھا لوگوں نے اسے اللہ کی مرضی سمجھ کر قبول کیا۔ پھر وقت آیا امدادی کاروائیوں کا تب وہ وہ لوگ بھی اٹھ کھڑے ہوئے جنہوں نے سوائے گھر کے کچھ نہ کھویا ہو اور انہوں نے بھی اپنے زاتی کاروبار شروع کروائے۔ لاشوں کاسودا کرنے والی اس قوم نے حکومتی اقدامات کا ایسا فائدہ اٹھایا کہ ملک 448.3 ملین ڈالر کا مقروض ہو گیا۔ پھر ہم کہتے ہیں حکمران برا ہے سیاستدان برا ہے۔

Humanity Makes You Muslim | مسلمان نہیں پہلے انسان بنو

پھر بات کی جائے سیلاب زدگان کی تب بھی کچھ ایسی ہی تصویر بنی کہ ان لوگوں نے بھی حکومت کو کھایا جنکے بینکوں میں رقوم پہلے سے موجود تھیں اور جن کا اس طرح حکومت کو لوٹنا بنتا ہی نہیں تھا۔ اس سب میں ہم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو کیسے بھول سکتے ہیں۔ جسکے تحت آج لاکھوں لوگ پیسے بٹور رہے ہی۔ اور اس میں سے آدھے سے زیادہ وہ ہیں جنکی زمینیں بھی ہیں اور گھرمیں کوئی فرد سرکاری نوکری بھی کرتا ہے۔اور اب آتے ہیں اس بات کی طرف جس کی وجہ سے یہ پوری تحریر قلمبند کرنے کا خیال میرے دل میں آیا۔ابھی حال میں رونما ہونے والے کرونا وائرس کی وجہ سے جب ملک میں لاک ڈاؤن کی صورت حال پیدا ہوئی توہمارے وزیر اعظم صاحب نے غریب اوردیہاڑی دار افراد کے لیےمہانہ 3000 روپیہ وظیفہ دینے کا اعلان کیا اور اسکے لیےانکی ٹیمز جگہ جگہ چھوٹے بڑے گاؤں قصبوں میں جا کر اندراج کر رہی ہے تاکہ لوگوں کو راشن اور پیسے وغیرہ دیے جا سکیں۔مگر افسوس در افسوس کہ ہماری قوم اتنی نا دیدی ہے کہ زمینوں اور کاروباروں والے ایسے لوگ جنکے بینک بھرے پڑے ہیں وہ بھی ان چند روپوں کی خاطر اپنا ایمان بیچتے نظر آئے۔حکومت اس ہنگامی صرت حال میں ایک ایک بندے کا ڈیٹا تو نہیں چیک کر سکتی۔ ایسے لوگوں کو خود عقل سے کام لے کر حکومت کا ساتھ دینا چاہیے تھا۔

ہم حکومت کو قصوروار ٹھہرانے کی اہل ہی نہیں ہمارا یہ حق ہی نہیں بنتا کہ ہم کسی بھی سیاسی رہنما کو قصوروار قرار دیں۔ جب ہمارا خود کا ضمیر مر چکا ہے تو ہم کس حق سے کسی دوسرے کو گلہ کریں۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ جسکی جتنی ہستی ہو غریبوں کی مدد کرتا ناکہ غریب کے منہ کا نوالہ چھینتا۔ ہم مسلمان تو کیا ہم تو انسان کہلانے کے بھی حقدار نہیں ہیں۔۔ اللہ کی لاٹھی بڑی بے آواز ہے اگر وہ رب پوری دنیا کو اس وباء میں مبتلہ کر سکتا ہے تو وہ لوگ کس کھیت کی مولی ہیں جو دوسروں کا حق چھین رہے ہیں۔ ایک نہ ایک دن وہ بھی ضرور اس گرفت میں آئیں گے۔ کیونکہ اللہ اپنے حقوق تو معاف کر سکتا ہے مگر اپنے بندوں کے حقوق وہ کبھی معاف نہیں کرے گا۔ افسوس کہ زمین عقل مندوں سے تو بھر گئی مگر درد مندوں سے خالی ہے اس زمین میں انسان تو بہت ہیں مگر انسانیت کی قلت ہوتی جا رہی ہے۔ بلکہ یوں کہہ لیں انسان بھی بس مٹی کی مورت بن کر رہ گئے ہیں۔

مٹی کی مورتوں کا ہے میلہ لگا ہوا

آنکھیں تلاش کرتی ہیں انساں کبھی کبھی

We can only be Muslim’s when we care for our fellow human being that’s why Humanity Makes You Muslim

Humanity Makes You Muslim | مسلمان نہیں پہلے انسان بنو

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button