- The Importance of Daughters in our Modern Society
- Attitude of Parents Towards the role of daughters in their Life
- A Blessing form the God that is beneficial today as well as in the afterlife
God’s Blessing | خدا کی رحمت
اللہ جسے چاہتا ہے بیٹی عطا کرتا ہے
اور جسے چاہتا ہے بیٹا عطا کرتا ہے۔
قرآنِ پاک میں اللہ تعالیٰ نے اس بات کا واضح فیصلہ فرما دیا ہے کہ بیٹی یا بیٹا وہ دونوں میں سے جسکو جوچاہے عطا کر سکتاہے۔مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہماری زندگی میں جہاں قرآن کی آیت یعنی اللہ کا حکم آ جاٸے وہاں فل سٹاپ لگ جانا چاہٸیے لیکن پھر بھی ہم میں سے بہت سے لوگ ایسے ہیں جو آج بھی بیٹے کی خواہش کرتے ہیں ۔ خواہش کرنا غلط نہیں بلکہ اس خواہش کے حصول کیلٸے انتہا پسند ہو جانا غلط ہے۔ ہم میں سے کچھ خاندان آج بھی مردوں کی دوسری شادیاں صرف صرف اس لیےکرواتے ہیں کہ پہلی اولاد صرف بیٹیاں تھیں اور پھر اس پر یہ وجہ دی جاتی ہے کہ بیٹوں سے نسل بڑھتی ہے۔ تو ایک بات میں یہاں واضح کر دینا چاہوں گی کہ ہمارے پیارے نبی آخری الزماں حضرت محمدﷺ کی نسل بھی بیٹی سے ہی چلی ہے۔ہم تو انکے قدموں کی دھول بھی نہیں تو آخر ہماری نسل بیٹی سے کیوں نہیں چل سکتی۔اور اس بات کی کیا زمانت ہے کہ دوسری شادی سے بیٹے ہی ہوں گے۔
نہیں!کوٸی زمانت نہیں ہے اس بات کی۔ بیٹی پیدا ہونے پر بیٹے کی خواہش کرنے والے سراسر اللہ کی رحمت اور اولاد کی دین کی نا شکری کرتے ہیں۔ کبھی اردگرد نظر دوڑا کر تو دیکھو تو معلوم ہو کہ بہت سے لوگ صرف اولاد کیلٸے ترس رہے ہوتے ہیں بغیر اس امتیاز ے یا بیٹا۔
God’s Blessing | خدا کی رحمت
بس ایک سوال کرنا چاہوں گی آخر کیوں یہ سماج بیٹیوں کی پیداٸش پر خوشی نہیں کرتا۔ کیوں بیٹی کو آج بھی کمتر جانا جاتا ہے۔کیوں بیٹیوں کے سامنے بار بار کہا جاتا ہے کہ بیٹا ہو تو زیادہ بہتر ہے زیادہ خوشی کی بات ہے۔ جبکہ حضورِ اکرمﷺ نے فرمایا
“جو شخص بیٹی کہ پیدا ہونے پر خوشی کرت تو وہ خوشی 70 بار خانہ کعبہ کی زیارت کرنے سے افضل ہے۔
(انیس الاروا ٕ ٢٤)
اسکے علاوہ بھی متعدد احادیث میں حضور پاکﷺ نے بیٹی کو بابرکت اور بیٹی کے باپ کو جنت کی بشارت دی ہے۔ مگر افسوس ہم آج بھی اسی معاشرے کاحصہ ہیں جہاں بیٹیوں کو زندہ درگورکر دیا جاتا تھا۔ بیٹی ماں بھی ہے،بہن بھی ہے،بیوی بھی ہے، استاد بھی ہے، پھر بھی بیٹی کچھ بھی نہیں۔ ۔کاش ہم پڑھ لکھ کر اپنی جہالت بھی دور کر سکتے۔ ہم تعلیم یافتہ تو بنے بیٹھے ہیں مگر ہماری جہالت آج بھی نہ گٸی۔ اور کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے۔
ہماری بیٹیوں کا ظرف دیکھ لے دنیا
ہم انکے سامنے بیٹے دعا میں مانگتے ہیں۔