Nikkah & Valentine | نکاح اللہ کا حکم
What is Legal and Ethically Right for Us?
- Valentines Day Have become very popular in our society.
- It is completely Unethical (According to Islam)
- Our culture doesn't allows us to publicly harassing a female.
Nikkah & Valentine | نکاح اللہ کا حکم
جو کوٸی نکاح کرتا ہے تو وہ آدھا ایمان مکمل کر لیتا ہے اور باقی آدھے دین میں وہ اللہ سے ڈرتا رہے“
( مشکوة المصابیح کتاب النکاح ) ارشاد نبوی۔
انسانی خواہشات ایک فطری احساس ہے جس سے کوٸی بھی شخص انکاری نہیں ہے۔ اور ان خواہشات کی تکمیل کے لیے اسلام نے انسان کو سب سے خوبصرت اور پاک راستے کی ترغیب دی ہے جسے نکاح کا نام دیا گیا ہے۔ نکاح کے رشتے میں بندھنے کے بعد انسان پر جہاں بہت سی زمہ داریاں عاٸد کی ہیں وہیں یہ رشتہ میاں بیوی بیوی کے درمیان باعثِ راحت و سکون بھی ہے۔ ١ور اسلام نے تو لڑکا اور لڑکی کو عمرِ بالغاں میں پہنچتے ہی نکاح کے بندھن میں باندھ دینے کا حکم دیا ہے۔ مگر افسوس ہمارا معاشرہ خود کو لبرل ظاہر کرنے کے چکر میں اخلاقی پستیوں کا شکار ہو چکا ہے۔ ہم بھی ان مغربی ممالک کے نقشِ قدم پر چلنے کی کوشش کرتے ہیں جن میں شادی شدہ زندگی کا کوٸی ہی نہیں ہے۔ لیکن یہاں ایک بات جو کہ قابلِ غور ہے کہ جن ممالک میں خاندان اور ازدواجی زندگی کا رجھان نہیں ہے اور شادی کرنے والے لوگوں کو دوسرے درجے کے شہری کہا جاتا ہے۔ان ممالک میں خاندی زندگی مکمل طور پر درم برہم ہو چکی ہے۔ اور ان کے بھی کچھ لوگ اس پریشانی کا شکار ہیں کہ کیسے اس سوچ سے چھٹکارا حاصل کیا جاٸے۔اب ہم بھی کچھ اسی راہ پر چل۔ (Nikkah & Valentine | نکاح اللہ کا حکم)-انسانی خواہشات ایک فطری احساس ہے جس سے کوٸی بھی شخص انکاری نہیں ہے۔ اور ان خواہشات کی تکمیل کے لیے اسلام نے انسان کو سب سے خوبصرت اور پاک راستے کی ترغیب دی ہے جسے نکاح کا نام دیا گیا ہے۔ نکاح کے رشتے میں بندھنے کے بعد انسان پر جہاں بہت سی زمہ داریاں عاٸد کی ہیں وہیں یہ رشتہ میاں بیوی بیوی کے درمیان باعثِ راحت و سکون بھی ہے۔ ١ور اسلام نے تو لڑکا اور لڑکی کو عمرِ بالغاں میں پہنچتے ہی نکاح کے بندھن میں باندھ دینے کا حکم دیا ہے۔
مگر افسوس ہمارا معاشرہ خود کو لبرل ظاہر کرنے کے چکر میں اخلاقی پستیوں کا شکار ہو چکا ہے۔ ہم بھی ان مغربی ممالک کے نقشِ قدم پر چلنے کی کوشش کرتے ہیں جن میں شادی شدہ زندگی کا کوٸی ہی نہیں ہے۔ لیکن یہاں ایک بات جو کہ قابلِ غور ہے کہ جن ممالک میں خاندان اور ازدواجی زندگی کا رجھان نہیں ہے اور شادی کرنے والے لوگوں کو دوسرے درجے کے شہری کہا جاتا ہے۔ان ممالک میں خاندی زندگی مکمل طور پر درم برہم ہو چکی ہے۔ اور ان کے بھی کچھ لوگ اس پریشانی کا شکار ہیں کہ کیسے اس سوچ سے چھٹکارا حاصل کیا جاٸے۔اب ہم بھی کچھ اسی راہ پر چل نکلے ہیں valentines day ہو یا نارمل زندگی کے دن ہماری نوجوان نسل بھی مغربی تہزیب سےپیچھے نہیں ہیں۔ لڑکالڑکی کا سرِ عام ملنا معیوب نہیں سمجھا جاتا جسکی وجہ سے شادی سے پہلے زنا کا رجھان بہت زور و شور سے پروان چڑھ رہا ہے۔ جو کہ اسلامی احکامات کی مکمل طور پر خلاف ورزی کرتا ہے۔
Nikkah & Valentine | نکاح اللہ کا حکم
وہی اللہ ہے جس نے انسان کو پانی یعنی ایک قطرہ بوند سے پیدا کیا اور نسلِ آدم کو چلایا اور اسے خاندان والا بنایا اور بے شک تمہارا رب بڑی قدرت والا ہے۔
ارشادِ ربانی۔
جکل بڑھتی ہوٸی ترقی کے دور میں اگر لڑکا اور لڑکی کم عمری میں ایک دوسرے کو پسند کر لیتے ہیں تووالدین کو چاہیے کہ اپنے بچوں کو گناح سے بچانے کے لیے انہیں جلد از جلد رشتہ ازدواج میں باندہ دیں۔ اور ہماری نوجوان نسل کو بھی چاہیے کہ اپنے جزبات اور احساسات کو قابو میں رکھیں اگر نہیں رکھ سکتے تو نکاح کر لیں سادگی سے ہی سہی۔ لیکن ایک پاک رشتے میں منسلک ہو جاٸیں۔اسلام تو سادگی پسند مزہب ہے اور ہم نے نکاح کو خود اپنے ہاتھوں سے مشکل بھی بنا لیا ہے جس طرح حضورِ اکرمﷺ نے اپنی صاحبزادی کا نکاح کیا اگر ہم اس راہ پر چل نکلیں تو نکاح کے اخراجات نہ ہونے کے برابر ہوں اور ہماری نوجوان نسل بہت سے گناہوں سے بچ سکتی ہے۔ نکاح کو مشکل بنا کر ہم نے اپنی آخرت بھی مشکل بنا ڈالی ہے زنا عام ہو گیا ہے اور باقاعدہ اس چیز کا جشن منایا جاتا ہے valentines day کے دن جو کہ سرا سر گناہ ہے۔ اگر کوٸی کم عمری میں نکاح کر بھی لے تو ہم اس کا مزاک بنا رہے ہوتے ہیں یہ بھی بھول جاتے ہیں کہ نکاح کے لیے عمر کی کوٸی قید نہیں کم از کم زنا جیسے گناہ سے تو بچ جاٸیں گے۔ آجکل ہم جس دور کا حصہ ہیں کہ پیار محبت عشق و عاشقی کا ہونا ایک یقینی بات ہے تو بہتر یہی ہے کہ لڑکا لڑکی کو وقت پر نکاح کے رشتے میں باندھ دیا جاۓ بغیر کسی نسلی اور معاشی امتیاز کے۔
“ہم نے دو محبت کرنے والوں کے لیے نکاح جیسی بہترین چیز کوٸی اور نہیں دیکھی۔”
حدیث نبوی۔
Nikkah & Valentine | The best policy for being with a women/men of you choice is to ethically bound in Nikah۔
Nikkah & Valentine | نکاح اللہ کا حکم