# TrendingDisabled Society | اپاہج سماج

Who will Protect Us? | ہمارا محافظ کون

We are unsure in this country.

Untold Highlights
  • we are girls, not your property.
  • we are very insecure in this secure society.
  • we should change our thoughts. we should protect our females.

میں کیا لکھوں؟ لکھوں بھی کہ نہیں۔ یہ سمجھنے سے میں قاصر ہوں۔ لکھنے کا سوچتی ہوں تو مجھے باقی لوگ یاد آ جاتے ہیں جو اس موضوع پر لکھ چکے ہیں اور لکھ رہے ہیں۔ مجھے وہ لوگ یاد آجاتے ہیں جو احتجاج کرتے ہیں۔ کیا ان کی کسی نے سنی جو یہ میری سنے گئے؟ لیکن میں پھر بھی اپنی سوچ کی نفی کرکے لکھنے کی کوشش کر رہی ہوں۔ کیونکہ میں جانتی ہوں کہ لفظوں میں بہت تاثیر ہوتی ہے۔ سارے نا سہی کوئی ایک تو ہوگا جس پر میرے الفاظ کا اثر ہوں۔ اور میرے لیے وہ ایک ہی کافی ہیں۔یہ جو آئے دن خبروں پر واقعات آتے ہیں۔ کبھی اس کے ساتھ زیادتی تو کبھی اس کے ساتھ۔ ان کو سننے کے بعد صرف ایک خاموشی ہے جسے میں اپنے اندر محسوس کرتی ہوں۔ نا غم نا غصہ بس ایک سناٹا۔ کیا ہمیں اب اپنے دفاع کا خود بندوبست کرنا پڑے گا؟ کیا اب ہمیں بھی جموں کشمیر کی عوام کی طرح خود اپنی جنگ لڑنی پڑے گی؟ بلکہ نہیں میں اپنا موازنہ جموں کشمیر کی عوام سے کیوں کر رہی ہوں۔ وہاں تو جابر حکمران ظلم کرتے ہیں۔ میرے پاکستان میں تو ہم خود ہی خود پر ظلم کرتے ہیں

میرا پاکستان ایسا تو نہیں تھا۔ میرا پاکستان تو پناہ تھی۔میرا دل چاہتا ہے کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم

سے شکایت کرو۔ ان کو کہو کہ اے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم! جب آپ کے دور میں یہ واقعہ ہوا تھا تو آپ نے اس عورت سے کوئی سوال نہیں کیا تھا۔ آپ نے مجرم کو سزا دی تھی۔ آپ نے کہا تھا بچوں پر شفقت کرو۔ میرا دل چاہتا ہے کہ میں انہیں بتاؤ کہ وہ بچے محفوظ نہیں ہے۔

۔میرا دل چاہتا ہے کہ میں اللہ کے آگے اپنی ارضی ڈالوں۔ ان سے انصاف مانگو۔ وہ تو نگہبان ہے نا۔ یہ ملک بھی انہی کہ نام پر آزاد ہوا تھا۔ تو وہ کچھ کرے۔ ہماری مدد کرے ہماری حفاظت کرے۔لیکن پھر میں خاموش ہو جاتی ہوں۔ شرمندہ ہو جاتی ہوں کہ اگر انہوں نے مجھ سے ہی سوال کر لیا تو؟ میں ارضی ڈالنے جاؤ اور وہ مجھے کٹہرے میں کھڑا کر کے پوچھے کہ تم نے اپنے امتی بہن بھائیوں کے لیے کیا تھا؟ کیا تم نے کشمیر کے لیے کچھ کیا تھا؟ کیا تم نے کونسنٹریٹڈ کیمپ میں قید اپنے امتی بھائی بہنوں کے لیے کچھ کیا تھا؟ کیا تم نے فلسطین کے لوگوں کے لیے کچھ کیا؟ کیا اللہ کا انصاف صرف تم لوگوں کے لیے ہیں؟ کیا وہ لوگ انصاف کے حق دار نہیں؟

Who will Protect Us? | ہمارا محافظ کون

بھر مجھے اللہ کی رحمت کا خیال آتا ہے۔ مجھے یاد آتا ہے کہ وہ تو رحیم ہے۔ میں پھر پر امید ہوجاتی ہوں۔ اور اللہ کے آگے اپنی ارضی ڈالنے کے لیے ہاتھ اٹھاتی ہوں۔ لیکن پھر ہاتھ نیچے کر لیتی ہوں۔مجھے یاد آجاتا ہے کہ اللہ ان کی حالتیں نہیں بدلتا جو خود اپنی حالت بدلنے کے لیے کوشش نہیں کرتے۔ ہم ایک قدم بڑھائے گے تو اللہ کی مدد آئے گی۔ لیکن پہلا قدم ہمیں ہی اٹھانا ہے۔ مردوں سے میں گزارش کروں گی ہر کسی کی حفاظت کرے آپ کو کچھ غلط ہوتا نظر آرہا ہے تو اس کے خلاف بولے۔ مت بھولیں کہ اللہ نے آپ کو ہمارا محافظ بنایا ہے۔عورتوں سے گزارش یہ ہے کہ سیلف ڈیفنس سیکھے۔ خود لڑنا سیکھے۔ کسی مسیحا کا انتظار نا کرے۔ خود مسیحا بنے۔ گھر سے باہر سیلف ڈیفنس سیکھنے نہیں جا سکتی تو گھر میں ہی سیکھے اور دوسروں کو بھی سیکھائے۔ مرد اپنی عورتوں کو لڑنا سیکھائے۔ اپنی حفاظت کرنا سیکھائے۔

اور حکومت۔۔۔حکومت سے میں اتنا ہی کہوں گی۔ ‘ہینگ دا ریپسٹ’۔ زیادتی کرنے والوں کو سر عام پھانسی دی جائے۔ میں یہ بات مانتی ہوں کہ یہ ‘حل’ نہیں ہے لیکن یہ ‘رکاو’ ہے۔ اس سے بہت سے لوگ محفوظ ہو سکتے ہیں۔ اور جو لوگ کہتے ہیں کہ یہ غیر انسانی سلوک ہے۔ تو ان سے میں اتنا ہی کہوں گی کہ جو دنیا میں ہو رہا ہے وہ بھی انسانی نہیں ہے۔ ہم مسلمان ہے تو آپ لوگ ان زیادتی کرنے والوں کو اسلام کے تحت ہی سزا دے دے۔ پر سزا دے تو سہی۔ اور جو لوگ ان لوگوں کی حفاظت کرتے ہیں ان سے صرف اتنا ہی کہوں گی۔ ڈوب مرے آپ لوگ۔ یہ جو حرام کھا رہے ہیں کل کو جواب دہ بھی ہونگے۔اور اگر انصاف دینا ہی ہے تو فوری دے کیونکہ جسٹس ڈیلیڈ از جسٹس ڈینائنڈ یعنی انصاف میں تاخیر مطلب انصاف نا دینا۔تاریخ میں اب چاہے وہ اسلامی ہو یا ریاستی ایسے واقعات درج ہے جہاں زیادتی کرنے والوں کو سزا دی گئی ہے۔ اور یہ بات میں یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ کبھی سزا دینے کے باعث کوئی منفی پہلو نظر نہیں آیا۔برا وقت کبھی بھی کسی پر بھی آسکتا ہے۔ اسی لیے کسی کے برے وقت میں مسیحا بننے کی کوشش کرے ہو سکتا ہے کہ آپ کے برے وقت میں بھی کوئی مسیحا آجائے۔ مگر فرشتوں کے انتظار میں نا بیٹھے ہمت کرے اور پہلا قدم اٹھائے اس یقین کے ساتھ کے آگے اللہ سنبھال لے گا۔ اللہ نے شعور دیا ہے ہمت دی ہے۔ اب ان دونوں چیزوں کا استعمال آپ پر ہے۔

اللہ ہمارا حافظ و نگہبان ہو۔

Who will Protect Us? | ہمارا محافظ کون

A.F.K (writer)

Urdu Article | Untold Stories | About rape situations in Pakistan.

Untold Stories

We are an open source content providers for both Urdu and English readers and writers. We provide opportunity and a startup to those who inspires to become good writers. *Disclaimer: The contents of UntoldStoriess are the property of its contributors. They Share their views and opinion and have the right to withdraw their article at any time they deem necessary. US is not liable to pay for any content it is here to provide platform for free contribution and sharing with the world. Content creator discretion is recommended. Thankyou*

Related Articles

Leave a Reply

Back to top button

Adblock Detected

Untold Storiess is a free to use platform where readers and writers alike can visit, share and contribute. We request you to kindly remove ad blocker to further access our website.