- What to cook is a mystery for everone.
- Foodpanda is not giving you free food.
- what to cook , is a issue of every home.
(Alif VS Mere Paas Tum Ho | ”الف“ اور ”میرے پاس تم ہو)
جب تک جینا ہے تب تک کھانا ہے
لیکن معلوم نہیں کہ آج کیا پکانا ہے
آج کیا پکاٸیں“ یہ ایک ایسا سوال ہے جو کہ اب صرف سوال ہی نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی مسٸلہ بن چکا ہے۔ صبح ہوٸی ناشتہ تو جیسے تیسے ہو گیا۔ اس ک بعد ہر گھر میں ایک ہی سوال ہوتا ہے کہ آج کیا پکاٸیں۔یہ مسٸلہ گھریلو خواتین کے لیے سب سے بڑا ہے۔ کیونکہ مردوں کو توبس ٹیبل پے بیٹھ کہ اچھا کھانا چاہیے پھرچاہے بیچاری عورت کا آدھا سر یہ سوچ سوچ کر سفید ہو جاۓ کہ آج کیا پکانا ہے۔ اگر اچھا کھانا نہ ہو یا ان کی من پسند چیز نہ ہو تب بھی بچاری خواتین کی محنت بے کار جاتی ہے۔ ہرعورت کو روزاس سوال کے ساتھ دوسرے کٸی سوالوں کاسامنابھی کرنا پڑتا ہے۔جیسے
آج کیا پکاٸیں؟؟
دال بنا لیں۔۔؟ نہیں وہ تو میرا بیٹا نہیں کھاتا۔
اچھا چلو مکس سبزی بنا لیتےہیں؟ پر مکس سبزی تو کوٸی بھی بچا نہیں کھاتا۔
اچھا آج گاجر بنا لیتے ہیں پر گاجر تو میاں جی نہیں کھاتے۔۔
چلو ساگ بنا لیتے ہیں مگر ساگ تواماں جی اور ابا جی کے علاوہ کوٸی منہ کو نہیں لگاتا۔
پیچھے بچتا ہے گوشت اب روز روز گوشت بھی نہیں بن سکتا اور جس دن کچھ نہ ملے اس دن پاکستان کا قومی سالن آلو گوشت بن جاتا ہے لیکن اس پہ بھی گھر کا کوٸی ایک نہ ایک فرد ضرور نہ خوش ہوتا ہے۔
اُف پھر ایک ہی سوال آ بچتا ہے آخر آج کیا پکاٸیں۔ ؟؟
Whats Planned ..? — آج کیا پکاٸیں۔۔۔؟؟
پچھلے دنوں ٹیلی وژن پہ ایک مشہورِ زمانہ ایپ فوڈ پانڈہ کا اشتہار دیکھا جس کا آسان مطلب یہ تھا کہ اپنے کچن کو اللہ حافظ کرو اور کھانا بھی آن لاٸن ڈاٶنلوڈ کر کہ کھاٶ اور وہ بھی اپنا من پسند کھانا۔ مطلب واقعی؟ بات تو ایسے کرتے ہو صاحب جیسے مفت میں دینا ہو کھانا۔ ہم تو اس قوم سے تعلق رکھنے والے لوگ ہیں کہ اگر ہم اپنی والدہ محترمہ کو ایک دن کھانے پہ باہر لے کہ جاٸیں تو گھر آکر پورا ایک مہینہ اس بات کے تعنے سننے کو ملیں گے کہ یہی ١٠٠٠ کی مرغی بنواتے گھر کڑاہی بنتی اور پورا خاندان کھا سکتا تھا۔ ہم تو ایسی قوم سے ہیں بھاٸی ہم کہاں لگا سکتےہیں کچن کو تالا۔ کھانا تو ہمیں گھر کا ہی چاہیے پھر چاہے پوری عمر یہی سوچنے میں کیوں نہ گزر جاٸے کہ آج کیا پکاٸیں۔ لکھتے لکھتےایک چیز تو بھول ہی گٸی میں اور وہ ہے ہم سب کی من پسند بریانی یا پُلاٶ اسکا بھی عالمی دن ہوتا ہے جمعہ یا اتوار۔ مگر وہ واحد دن ہوتا ہے جس دن ماں کی ساس کا بچہ بھی اور موں کا بچہ بھی دونوں بغیر کسی نوک جھونک کہ کھانا کھا لیتے ہیں لیکنپھر بھی ہفتے کے باقی دن پھر وہی ڈپریشن کہ آج کیا پکاٸیں اور یقین جانو اس مسٸلے کا کوٸی حل نہیں ہے نہ ہی میرے پاس نہ ہی آپکے پاس اور نہ ہی اس کھانے والے ریچھ کے پاس۔اور اس حقیقت کو کوٸی نہیں جھٹلا سکتا کہ عورتوں کا لا علاج ڈپریشن صرف ایک ہی سوال ہے کہ آج کیا پکاٸیں جو والدین بھی کھاٸیں اور انکی اولاد بھی کھاٸیں۔۔۔۔۔۔۔؟؟
Whats Planned ..? — آج کیا پکاٸیں۔۔۔؟؟
Mehar Fatima (editor)Urdu Article | Untold Stories | About What to cook.