- This article is to promote a little fun at the time of this crisis and stress.
- Covid-19 " don't make it the reason of stress"
(What’s Happening — عجب بیماری آئی ہے)-ہاں جی میں بات کر رہی ہوں مشہور زمانہ بیماری کرونا وائرس کی۔ یہ وہ وبا ہے جس نے پوری دنیا کو دہلا کر رکھ دیا ہے۔جہاں ساری دنیا کرونا سے لڑ رہی ہے وہی ہماری پاکستانی قوم دوسری کئی بیماریوں سے بھی لڑ رہی ہے۔ جیسے کہ پاکستانی قوم کے گھرنہ بیٹھنے کی بیماری۔ جہالت کے بیماری اور حکو۔ت کی بات نہ ماننے کی بیماری وغیرہ۔ہمارے متوسط طبقے نے تو ویسے ہی قسم کھا رکھی ہے کہ جو بھی بات اشرافیہ نے کہی ہے ہمیشہ اسکے الٹ ہی کرنا ہے۔ اورتو اورہماری عوام کو اور تو کسی چیز میں خدا یاد نہیں آتا، چوری،سودخوری، ڈاکہ زنی، جھوٹ غیبت اور بھی جتنی برائیاں اسلام نے نے منع کی ہیں وہ کرتے وقت خدا اور رسول اور انکے احکامات یاد نہیں آتے لیکن آجکل اللہ بہت یاد آرہا ہے وہ بھی اپنے اعمال کیوجہ سے بالکل نہیں۔ ارے ایسا ہو تو رونا کس بات کا بھلا۔ہمیں تو خدا یاد آرہا ہے کہ “نکلوباہر اللہ خیر کرے گا، اور اللہ مالک ہے وہ بخشنے والا ہے موت جب لکھی ہے تب تو آنی ہی کے ڈر کس بات کا ہے بھائی۔چلیں زرا آگے بڑھتے ہیں اورنظر ڈالتے ہیں گھروں کے اندر کے معاملات پر جہاں چھوٹے بہن بھائی اپنے بڑے بہن بھائیوں سے متعارف ہو رہے ہیں کیونکہ اس سے پہلے تو ان بچاروں کو گھر بیٹھںے کی فرصت ہی نصیب نہیں تھی۔ اور جب گھر بیٹھتے تو موبائل فون یہ اجازت کہاں دیتا تھا خیر یہ تو اچھا ہی ہو۔ اور دوسری طرف بیچارے شوہر خودکشی کرنے کی نوبت تک آچکے ہیں۔ کیونکہ پہلے انہیں صرف کچھ دیر بیوی کو جھیلنا اور سننا پڑتا تھا۔ مگر اب تو نان سٹاپ یہ کام جاری و ساری ہے۔ اور بیچارے مردوں کو گھر کے کاموں میں بھی حصہ لینا پڑ رہا ہے۔لیکن یہ صنف نازک بھی راضی نہیں ہوتیں۔میں نے ایک بیچارے لاچار شوہر کو کہتے ہوئے سنا ک
ہمارکیٹیں بند، سکول بند، شاپنگ پلازے بند یہاں تک کے راستے بھی بند خدا کے لیے کوئی میری بیوی کی زبان بھی بند کروا دو۔
What’s Happening — عجب بیماری آئی ہے
اور کچھ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر یہی حال رہا تو اگلے سال پاکستان کی آبادی 22 کروڑ سے 44 کروڑ ہو جائے گی۔ ہماری پولیس بھی کسی سے کم نہیں ہے آئیے تھوڑی سی روشنی انکی کارکردگی پر بھی ڈال لیں۔یہ تو حقیقت ہے کہ اس مشکل وقت میں ہمارے ملک کے ڈاکٹر ، محکمہ پولیس ، اور فوجی جان پر کھیل کر عوام کی خدمت کر رہے ہیں لیکن پولیس والے سر فہرست ہیں کیونکہ یہ آجکل لوگوں کو گھروں میں رکھنے کے علاوہ اور بھی بہت سی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ جیسے کہ
“جو نوجوان گھر سے باہر نظر آیے مفت میں انکا منڈن (گنج) کر دینا۔ گھر بیٹھے جو لوگ اکتا جاتے ہیں انہیں مرغا بنا کر مقابلہ کروانا اور تو اور ڈنڈوں سے مالش اور ٹکور بھی کر دینا اور یہ سارے کام ہماری جانباز پولیس بلا معاوضہ کرتی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک ایسی ہی ویڈیو دیکھ کر میرے والد صاحب کا کہنا تھا کہ یو کوگ کرونا سے تو بچ جائیں گے لیکن پولیس کے مارنے سے ضرور مر جائیں گے۔یہ ویڈیو انڈیا جے کسی علاقے سے تھی۔ کچھ سمجھدار لوگوں کو جب سمجھایا گیا کہ یہ بیماری ہجوم اور رش سے پھیلتی ہے اس لیے گھروں میں رہیں تو انکا کہنا تھا کہ جو پولیس والے پھر رہے ہوتے ہیں اگر انہی سے لگ جائے یہ بیماری تو پھر؟پوری دنیا میں سب سے زیادہ کنفیوژڈ قوم پاکستانی ہے کیونکہ ایک سانس میں یہ لوگ کرونا وائرس کو امریکہ کی سازش بتاتے ہیں اور دوسری سانس میں اسے اللہ کا عذاب کہتے ہیں۔
میں تو بس اتنا جانتی ہوں کہ یہ سازش ہے یا آفت اس سے چھٹکارا تب ہی مل سکتا ہے جب احتیاطی تدابیر پر عمل بھی کریں گے اور بحثیت مسلمان اللہ کے حضور جھک کر توبہ کر کے اس بیماری سے نجات کی دعا کریں گے تو وہ ستر ماؤں سے زیادہ پیار کرنے والا ہمیں کبھی بھی اس مشکل میں تنہا نہیں چھوڑے گا۔ اور وہی تو ہے جس نے ہمیں شعور کی نعمت سے نوازا ہے اور اس شعور اورسنتوں نے مطابق احتیاط بھی بے حد ضروری ہے بس میری سب سے یہی درخواست ہے کہ خدارا احتیاطی تدابیر بھی اپنائیں اور اپنے خدا کو راضی بھی کریں اس سے گڑ گڑا کر معافی بھی مانگیں تب ہی ہم اس مشکل سے آزاد ہو پائیں گے۔
What’s Happening — عجب بیماری آئی ہے
Shiza Bakhtair (Writer)Urdu Article | Untold Stories | about Covid-19.