# TrendingAll About Islam — انسان اور اسلام

Waqia E Karbala – Nawasa e Nabi s.a.w Hussain bin Ali | آلِ رسول ﷺ

History of Karbala,

Untold Highlights
  • The sacrifices of Imam Hussain and Hassan.
  • We can never forget the sacrifices taken for the elevation of this religion.
  • Islam comes alive after every Qurbla.

(Waqia E Karbala – Nawasa e Nabi s.a.w Hussain bin Ali | آلِ رسول ﷺ)-

آلِ رسل کا کام تھا ، آلِ رسل ہی کر گئی

کوئی نہ لکھ سکا ادیب ایسی کتاب ریت پر

کیا کسی ایسے قلم کا اختراع ممکن ہے جو آل رسل کی اس نذر کو الفاط کی اعانت سے بیان کر سکے۔یا پھر کوئی لسان ایسی قوت گویائی کی حامل ہے جو حسین ابن علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اس عظیمت کی ترجمانی کرسکے۔ یقیناً یہ کار ناممکنات میں سے ہے۔واقعہ کربلا میں آل یزید کے عیار دستوں سے بہے شہدہ کرام کے سیال اسلام کی سر بلندی کا استعارہ ہیں منظر کربلا حسین ابن علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی لازوال قناعت کی دلالت ہے ۔حق اور باطل میں انحراف کی علامت ہے۔ اس فاسق و کافر آل یزید کے رخ پہ طماچہ کی صورت نصب وہ دائمی کالک ہے۔اللہ کے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کے شانہ اقدس پہ سوار حسین۔مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی طیب و طاہر فضا میں نشو نما پاتے حسین مولا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بے مثل و بے مثال والد شہزادی رسول صلی اللہ علیہ وسلم سی خاتون بہشت والدہ کی مزادلت پاتے حسین یہ پرورش کس قدر دلکش تھی اور اسی دل فریب تربیت کا استخراج وہ کار کامل تھا جس کی خاطر امام شبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ذات باکمال کو منتخب کیا گیاوہ رب کی جانب سے اس کار پر شوکت کی خاطر منتخب کیے گئے تھے فرقانیت کو تمام عالم اسلام پہ آشکار کرنے کی خاظر۔۔۔باطل کو شکست پاش کرنے کی خاطر۔تمام اثاثہ امت کی خاطر سپرد کرنے کی خاطر۔۔۔اپنے عزیز و اقارب کو اللہ عزوجل کی راہ میں نذر کرنے کی خاطر ۔

کس کس ضرر کی یادہانی کر کہ آنسو بہائے جائیں کے تکالیف حد سے سوا تھیں ۔خیال آتا ہے تو پھر امام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے یزید کی بیعت کی پیشکش کو اسی کی دارلعمارت میں ترک کرنے کا آتا ہے ۔۔۔خیال آتا ہے تو پھر حجرہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے وارث کا مدینے سے ہجرت کا خیال آتا ہے۔۔۔خیال آتا ہے تو ان تاریخ ساز حروف کا آتا ہے جو امام عالی مقام رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے راہ گزر میں خطبے کا ادراک کرتے وقت ارشاد فرمائے تھے۔“

“میں اس لئے جارہا ہوں تاکہ قیامت تک ظلم ، جبر اور نا انصافی کے خلاف کھڑے ہونے والوں کے لئے کوئی نمونہ تو ہو

Waqia E Karbala – Nawasa e Nabi s.a.w Hussain bin Ali | آلِ رسول ﷺ

اور جب کربلا کی سر زمین پہ آل محبوب خدا کے اس انوکھی آزمائش ۔ انوکھے امتحان کے تخیل تلک یہ قلب رسائی کرتا ہے تو وہ درد جو سینے میں پروان چڑھتا ہے وہ سوہان روح کے موافق ہوتا ہے۔اور پھر اس صبر و رضا کے پیکر کی خاطر اشک رواں ہوجاتے ہیں جو حضرت سکینہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی التجا پہ ،چھ ماہ کے تشنگی سے بلکتے علی اصغر کو نہر فرات کی سمت لئے چل دیتے ہیں اور پھر اس خوش بخت نومولود کی شہادت کی معقولیت سے دوچار ہوتے خیمے کی جانب رخ کرتے ہیں ۔لب اقدس پہ شکوہ کنائی کا شائبہ تک نظر نہیں آتا فقط ایک استدعا زبان سے ادا ہوتی ہے ۔”اے مالک ۔۔حسین کی اس قربانی کو قبول فرما” ۔اکتر نعشوں کو شانوں پہ لادے خیمے تلک بارہاں تشریف لاتے ہیں اور پھر وقت شہادت حسین ابن حیدر رضی اللہ تعالیٰ عنہ قریں آتا ہے۔۔کربلا کی تپتی ریت کا اک اک ذرہ ملال کا لبادہ اوڑھے فرش کی گہرائی میں پوشیدگی کی سعی کرتا ہے۔بائیس ہزار فاسقوں کا ہراساں لشکر ۔ حیدر کے فرزند پہ حملہ آور ہوتا ہے تمام کربلا گویا اس سدا سے گونج سا اٹھتا ہے۔

یہ کون ذی وقار ہے ، بلا کا شاہ سوار ہے

لباس ہے پھٹا ہوا ، غبار سے اٹا ہوا

تمام جسم نازنیں چھدا ہوا کٹا ہوا

یہ نبی کا نور عین ہے ، یہ بالیقین حسین ہ

پھر آزاروں سے چور مقدس شبیر علیہ السلام اپنی پیشانی سجدہ زیر کرتے ہیں ۔پھر ایک بار رب کی رضا کی حاجت کرتے ہیں اور اس ناقص فاسق کی تلوار آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا سر قلم کر دیتی ہے۔اور شجاعت کے اس پیکر کو اپنے رب کریم کی رضاعت کا حصول موصول ہوا چاہتا ہے۔ان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اپنے رب عزوجل سے ملاقات کا وقت ہوا چاہتا ہے۔اپنے نانا کی امت کی خاطر ان کی یہ عالی شان نذر تا حیات تلک مومنین کو یہ باور کروا گئی کہ حق اور باطل چاہے جس قدر مراکبت کا شکار ہوں ۔ ان کا آشکار ہونا روز ازل سے طے ہے۔اس کار خیر کی خاطر اللہ عزوجل کے چنیدہ خوش بخت اشخاص اس جہاں میں مصائب سے دوچار ہوکہ شہادت کی لافانی نعمتوں کے متحمل ہوتے ہیں اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی لا چار امت کی لاج رکھتے ہیں ۔واقعہ کربلا اس شئ کی بلاشبہ دلالت کرتا ہے کہ حق اور باطل کی یہ نبرد آزمائی شکست اور فتح پہ منحصر ہے ہی نہیں ۔ یزید کی ظاہری فتح ہی نے اس کے رخ پہ اس کی شکست آشکار کی ، جب حسین ابن علی کا اسم مبارک اسلام کا بول بالا کر گیا۔۔ آل رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے سیال کی وہ اک اک معتبر بوند دین کو جلا بخشتی رہی جبکہ آل یزید کے وہ غلیظ قہقہہ انہیں غذاب الٰہی کے قریب تر قریب کرتے رہے۔

رب جلا جلالہو اپنے حضرت شبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے نفش قدم پہ کامزن ہونے کی توفیق عطا فرمائیں ۔اور دور حال کے یزیدوں سے حضور کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی لاچار امت کی حفاظت فرمائے۔۔۔چونکہ پھر حسینی اور یزیدی تو تمام عالم کے مقابل عیاں ہو ہی جاتے ہیں کہ حق کہاں پوشیدہ رہا کرتا ہے۔وہ لقمہ اجل نہیں بنا کرتا۔وہ حیات رہتا ہے

Waqia E Karbala – Nawasa e Nabi s.a.w Hussain bin Ali | آلِ رسول ﷺ

Ayesha sidiqui (writer)

Urdu Article | Untold Stories| about the incident of karbala.

Untold Stories

We are an open source content providers for both Urdu and English readers and writers. We provide opportunity and a startup to those who inspires to become good writers. *Disclaimer: The contents of UntoldStoriess are the property of its contributors. They Share their views and opinion and have the right to withdraw their article at any time they deem necessary. US is not liable to pay for any content it is here to provide platform for free contribution and sharing with the world. Content creator discretion is recommended. Thankyou*

Related Articles

Leave a Reply

Back to top button

Adblock Detected

Untold Storiess is a free to use platform where readers and writers alike can visit, share and contribute. We request you to kindly remove ad blocker to further access our website.