- A Islamic history of a stranger
- Imaan is our strength.
- our faith is not much stronger.
(The Stranger | وہ اجنبی)-ہسپتال کے ٹھندے یخ فرش نے میرے پاؤں کی انگلیوں کو گویا جما دیا تھا ۔۔۔لیکن مجھے ۔۔۔مجھے کیا کوئی فکر ہوسکتی تھی؟۔۔۔میری کل کائنات ،میراباپ آپریشن تھیٹر میں زندگی اور موت کی جنگ لڑرہا تھا۔۔۔۔انہیں کیا ہوا تھا۔۔۔کیسے لائے گئے وہ یہاں۔۔۔میں اس سب سے نا واقف تھی۔۔۔۔مجھے تو فقط ایک فون کال یہاں بٹھا گئی تھی۔۔۔۔ڈاکٹرز نے ایک ہی بات کی رٹ لگا رکھی تھی۔۔۔دعا۔۔۔اور میں جس نے آج تک اللہ سے بابا کی صحت کے علاوہ کچھ مانگا ہی نہیں تھا۔۔۔میں بت بنی انہیں دیکھ رہی تھی۔۔۔۔وہ چلے جاتے تو میں بیٹھ جاتی۔۔۔میں اور میرے والد ایک دوسرے کا واحد سہارہ تھے۔۔۔اگر میرا یہ سایہ چھن گیا تو۔۔۔۔۔۔یہ خیال ہی ہیبت ناک تھا۔۔۔ہسپتال میں فجر کی اذانیں بلند ہورہی تھیں۔۔۔رات کے اس پہر چہل پہل نا ہونے کے برابر تھی۔۔۔میں نماز کے لیے بنائی گئی چھوٹی سی جگہ کی طرف چل پڑی۔۔۔۔
The Stranger | وہ اجنبی
“اللہ زبردست حکمت والا ہے۔۔” سنتے آئے ہیں نا ۔۔۔لیکن ہم گنہگار۔۔۔یقین کرنے کا دعویٰ تو کرتے یہں مگر جب وقتِ عمل۔۔۔وقت یقین آتا ہے تو شکوہ کناں ہوجاتے ہیں۔۔۔۔اس چھوٹی سی مسجد میں فقط ایک دراز عمر خاتون محو عبادت تھیں۔۔۔میرے آنے کی آہٹ سے انہوں نے سر اٹھا کر دیکھا تھا۔۔۔۔بہت نورانی چہرہ تھا۔۔۔۔اور۔۔۔مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ جب وہ نماز پڑھ رہی تھیں تو وہ مسکرارہیں تھیں۔۔۔ایسے جیسے۔۔ایسے جیسے کسی اپنے سے بات کررہی ہوں۔۔۔خیر میں نے نماز کی نیت باندھی۔۔۔اور پوری یکسوئی سے نماز پڑھنے لگی۔۔۔۔نماز میں میرے آنسو ٹوٹ ٹوٹ کر نیچے گر رہے تھے۔۔۔مجھے لگ رہا تھا میری دنیا بس اب ختم ہونے کو ہے۔۔۔۔ہچکیوں کے درمیان سورہ فاتحہ پڑھنے سے گلے میں درد کی ٹیسیں اٹھ رہیں تھیں۔۔۔لیکن مجھے نماز مکمل کرنی تھی۔۔۔مجھے اپنے بابا کی صحت چاہیے تھی۔۔۔وہ خون میں لت پت جسم دوران نماز بھی میری آنکھوں سے نہ ہٹتا تھا۔۔۔۔اور یہی منظر میری آنکھوں سے بار بار آنسو رواں کردیتا تھا ۔۔۔سلام پھیر کر میں نے اس عورت کی طرف دیکھا جو شاید میرے آنسوؤں سے متاثر ہوکر مجھے پوری نماز میں مسلسل تکے جارہی تھیں وہ۔۔۔میرے دیکھنے پر اس نے بڑے پیار سے کہا۔۔۔”اللہ مل گیا۔۔”؟؟
میں نے نا سمجھی سے اسے دیکھا۔۔۔۔اس نے پھر پوچھا۔۔۔”مل گیا کیا اللہ۔۔۔” میں پھر اسے دیکھنے لگی کہ شاید اس کی دماغی حالت ٹھیک نہیں۔۔۔بھلا نماز میں رونے سے بھی اللہ ملا ہے کبھی۔۔۔۔” اللہ کے لیے روتی تو ضرور ملتا۔۔۔اپنے شکوک پر روؤ گی تو کیسے ملے گا۔۔۔” کیا وہ میری خودکلامی سن رہی تھی۔۔۔یا یہ محض اتفاق تھا۔۔۔۔میں شش و پنج میں مبتلا اسے مسلسل دیکھے جارہی تھی ۔۔۔کون تھی وہ اجنبی۔۔۔۔وہ بے خود سی بولے جارہیں تھیں۔۔۔۔”میں نہیں جانتی تمھارے اور اللہ کے معاملے۔۔۔لیکن اگر تم کہتی ہو کہ نماز سے اللہ نہیں ملتا تو یہ تمھاری بھول ہے۔۔۔۔ایک بار اسے اس سے مانگ کر تو دیکھو۔۔۔۔جب حسین ابنِ علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ لہولہان ہوکر بھی اللہ کے حضور سجدہ زیر ہوکر کہتے ہیں سبحان ربی اعلی۔۔۔۔۔حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کے جسم مبارک میں دوران نماز تیر پیوست ہوجاتا ہے۔۔۔پھر دوران نماز ہی نکال بھی لیا جاتا ہے جب نماز سے فارغ ہوتے ہیں تو تیر کی خبر ہوتی ہے۔۔۔۔۔یہ سب کیا تھا۔۔۔۔اسی سے ملاقات تو تھی۔۔۔اسی کی محویت تو تھی۔۔۔۔بغیر اسے اس سے مانگے تم کیسے کہہ سکتی ہو کہ وہ رونے سے نہیں ملتا ۔۔۔دنیاوی حاجات کو ہٹا کر ایک بار۔۔۔صرف ایک بار اس سے ملنے کی نیت سے نماز کی نیت باندھ کر تو دیکھو۔۔۔” سلسلہء تکلم ٹوٹا ۔۔۔انہیں کسی نے آواز دی تھی شاید۔۔۔۔وہ چلی گئیں اور میں۔۔۔۔میں وہیں رہ گئی۔۔۔آپ شاید سمجھ نہ پائیں گے اس وقت ۔۔۔اس مقام پر یہ بات سمجھانے میں اللہ کی کیا حکمت تھی۔۔۔۔لیکن میں سمجھ چکی تھی۔۔۔اگر کسی عام دن میں مجھ سے یہ بات کی گئی ہوتی تو شاید میں مارے کوفت کے وہاں سے اٹھ چکی ہوتی۔۔۔۔یہ بلاشبہ میری آزمائش کا انعام تھا کہ مجھے دو جملوں میں راز زندگی باور کرا دیا گیا تھا۔۔۔کافی سال قبل سنا ایک واقعہ یاد آیا۔۔۔مجنوں بے خودی کے عالم میں ایک نمازی کے آگے سے گزر گیا۔۔۔اس نمازی نے عالم طیش میں نماز توڑ ی اور اسے تھپڑ لگایا۔۔مجنوں نے معافی مانگ کر کہا۔۔۔میں دیکھ نہیں پایا ۔۔میں ایک عورت کی محبت میں کھو گیا ہوں لیکں تم پر حیرت ہے۔۔۔تم اپنے رب کی محبت میں کھڑے ہوکر بھی مجھے دیکھ رہے تھے۔۔۔۔
نماز اسی سے ملاقات تو ہے۔۔۔۔اسی میں ہی اگر دھیان ڈگمگاتا رہے تو کیا فائدہ فقط زبان ہلاکر اس کی کبریائی بیان کرنے کا۔۔۔۔ہم میں کون سے ایسے لوگ ہیں جو نماز پڑھتے وقت زندگی سے بے آشنا ہوجاتے یہں۔۔۔یقینا کوئی بھی نہیں۔۔۔۔کون سے ایسے لوگ ہیں جو نماز میں اللہ کو روز اس امید پر ڈھونڈتے ہیں کہ شاید وہ مل جائے۔۔۔اور ہر بار ناکامی کے باوجود پھر دوبارہ اسی جستجو میں لگے رہتے ہیں۔۔نہیں نا۔۔۔۔تو پھر ہمیں سوچنے کی ضرورت ہے کہیں ھماری نماز فقط ہمارے جسم کی مشقت تو نہیں۔۔۔۔ہمیں اس سے لو لگانے کی ضرورت ہے۔۔۔اس کی جستجو کی ضرورت ہے۔۔۔اسے ڈھونڈنے کی ضرورت ہے۔۔۔اور یقین جانو۔۔۔
لو جب رب سے لگی ہو تو آسان عشق ہے۔۔۔
اپنے عشق کو لیلہ کے خیمے تک محدود رکھنے والا جب ہمیں خدا سے عشق کا طریقہ بتا سکتا ہے۔۔۔تو ہم عشقِ خدا کے دعویداروں کو اپنی اس سے ملاقات پر نظر ثانی کر نے کی اشد ضرورت ہے۔۔۔۔۔اللہ کرے دل میں اتر جائے میری بات۔
The Stranger | وہ اجنبی
Ayesha Siddique (Writer)Urdu Article | untold stories about the Stranger.