All About Islam — انسان اور اسلام

The Ottoman Empire | (سلطنتِ عثمانیہ مختصر تاریخ (حصّہ اوّل

History of Ottoman Empire..

Untold Highlights
  • history of Otteman Empire.
  • A research article about ottoman empire.
  • everything you want to know about ottoman empire,

The Ottoman Empire | (سلطنتِ عثمانیہ مختصر تاریخ (حصّہ اوّل

 ایک خراسانی الاصل ترک قبیلہ “ترکان غز ” سلیمان خان کی سرداری میں ہجرت کرکے ” آرمینا “میں آباد ہوا،سلجوقی سلطنت کے حکمراں علاء الدین کیقباد پر اس کے پایہ تخت “قونیہ” میں سن 621 ہجری میں چنگیزخان نے فوج کشی کی، سلیمان خان نے اپنے جانباز بیٹے “ارطغرل ” کی سپہ سالاری میں چار سو چوالیس 444 جنگجووں کو مدد کے لئے بھیجا، ارطغرل نے تاتاریوں کو عبرتناک شکست دی، اس پہ خوش ہوکے سلجوقی سلطان نے ارطغرل کو انتہائی زرخیز علاقہ ” سغوت ” جاگیر میں دیا، علاء الدین کیقباد کی وفات کے بعد اس کے بیٹے غیاث الدین کیخرو سلجوقی سن 634ہجری میں تخت نشیں ہواسن 687ہجری میں ارطغرل کے گھر ایک لڑکا تولد ہوا جسکا نام عثمان خان رکھا گیا پھر سلطان غیاث الدین نے اپنی بیٹی کی شادی بھی عثمان خان سے کردی

The Ottoman Empire | (سلطنتِ عثمانیہ مختصر تاریخ (حصّہ اوّل

تاتاریوں کے حملے میں غیاث الدین جب مقتول ہوگیا تو عثمان خان سن 1299ء میں قونیہ پہ مسند نشیں ہوگیا، اور یہیں سے سلطنت عثمانیہ کے نام سے ایک خود مختار سلطنت کی بنیاد پڑ گئی، اور اسرائیل بن سلجوق کی اولاد کی جو سلطنت 470ہجری میں قائم کی گئی تھی اس کا چراغ گل ہوگیا ۔خلافتِ راشدہ، خلافت امویّہ اور خلافتِ عباسیہ کے بعداسلامی تاریخ کی چوتھی بڑی خلافت عثمانیہ تھی،جوتقریبا۲کروڑ مربع کلومیٹر پر محیط تھی،سلطنت عثمانیہ سن 1299ء سے 1922ء تک قائم رہنے والی ایک مسلم سلطنت تھی جس کے حکمران ترک تھے۔ اپنے عروج کے زمانے میں (16 ویں – 17 ویں صدی) یہ سلطنت تین براعظموں پر پھیلی ہوئی تھی اور جنوب مشرقی یورپ، مشرق وسطٰی اور شمالی افریقہ کا بیشتر حصہ اس کے زیر نگیں تھا۔ اس عظیم سلطنت کی سرحدیں مغرب میں آبنائے جبرالٹر، مشرق میں بحیرۂ قزوین اور خلیج فارس اور شمال میں آسٹریا کی سرحدوں، سلوواکیہ اور کریمیا (موجودہ یوکرین) سے جنوب میں سوڈان، صومالیہ اور یمن تک پھیلی ہوئی تھی۔ مالدووا، ٹرانسلوانیا اور ولاچیا کے باجگذار علاقوں کے علاوہ اس کے 29 صوبے تھے۔ زیر تبصرہ ( ’’تاریخ سلطنت عثمانیہ ‘‘ ڈاکٹر محمد عزیر ،مطبوعہ دار المصنفین شبلی اکیڈمی ، اعظم گڑھ

سلاطین عثمانی کی مجموعی تعداد سینتیس 37 ہے۔عثمانی سلطنت کے تیسرے سلطان‘ مراد اوّل نے یورپ میں فتوحات کے جھنڈے گاڑے،اورساتویں عثمانی سلطان، محمد فاتح نے قسطنطنیہ (شہرِ قیصر) فتح کر کے گیارہ سو سال سے قائم بازنطینی سلطنت کا خاتمہ کر کے حدیثِ رسول اللہﷺ میں فتح قسطنطنیہ کے حوالے سے وارد ہونے والی بشارت کا مصداق بنے ۔سلطنت عثمانیہ کا دائرہ دن بہ دن بڑھتا ہی جارہا تھا، دار السلطنت قسطنطنیہ(استنبول ) تھا، مصر، اردن، عراق، شام، اور حجاز مقدس کے علاوہ اکثر عربی علاقے خلافت عثمانیہ کے زیر نگیں تھے ،فلسطین بھی اسی کی ریاست تھی، شہر بیت المقدس بھی اسی کے شہروں میں تھا۔

برطانوی استعماروں اور صہیونیوں نے اسرائیلی ریاست کے قیام ،یہودیوں کی آباد کاری اور مسجد اقصی کی جگہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے لئے عالمی پلان تیار کیا، سلطنت عثمانیہباہمی اختلافات ،غیرملکی قرضوں کے غیرمعمولی بوجھ ،مالی بدعنوانیوں اور بے اعتدالیوں کےرواج ،درباری غلام گردشوں اور سازشوں کی وجہ سے اندورنی طور پر کھوکھلا اور مالی طور پر خستہ حال ہوچکی تھی۔۔۔۔۔۔(جاری ہے)

The Ottoman Empire | (سلطنتِ عثمانیہ مختصر تاریخ (حصّہ اوّل

Hafiz Ifrahim (Writer)

Urdu Article | untold stories | about the Ottoman Empire.

Untold Stories

We are an open source content providers for both Urdu and English readers and writers. We provide opportunity and a startup to those who inspires to become good writers. *Disclaimer: The contents of UntoldStoriess are the property of its contributors. They Share their views and opinion and have the right to withdraw their article at any time they deem necessary. US is not liable to pay for any content it is here to provide platform for free contribution and sharing with the world. Content creator discretion is recommended. Thankyou*

Related Articles

Leave a Reply

Back to top button

Adblock Detected

Untold Storiess is a free to use platform where readers and writers alike can visit, share and contribute. We request you to kindly remove ad blocker to further access our website.