- The negative use of social media is destroying the future of our children.
- If we use social media positively, it is a beneficial thing.
- Social media is having more negative than positive impact on our country.
(The Impact of Social Media | سوشل میڈیا کے اثرات)- میں بات کروں گی سوشل میڈیا کے اثرات پر۔ بلاشبہ اس کے مثبت اور منفی اثرات دونوں ہے۔ پر آج میں چند حقائق پر بات کرو جو ہماری نظروں کے سامنے ہونے کے باوجود ہماری توجہ کا مرکز نہیں بن پاتے۔ ہم ان پر سرے سے غور ہی نہیں کرتے۔سب سے پہلے تو یہ کہ آخر یہ سوشل میڈیا ایپ بنتی کیسی ہے۔ ایک پروڈکٹ تشکیل پانے کے لیے بلاشبہ بہت سے مراحل سے گزرتا ہے پر اس میں ایک مرحلہ ایسا بھی آتا ہے جب کمپنیاں آٹینشن انجینیرز کو ہائر کرتی ہے۔ جن کا مقصد اس پروڈکٹ کو دلکش بنانے کے ساتھ ساتھ اڈیکٹیو بنانا بھی ہوتا ہے۔ اس پروڈکٹ کو اس طرح سے بنایا جاتا ہے کہ اس کو استعمال کرنے والا اس کا عادی بن جائے۔ ایک قسم کی لت ہی کہہ لے۔اب یہاں انسان کے اخلاقی اقتدار کی بات کرتے ہے۔ انسان اپنے اندر قائل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اب چاہے وہ کوئی بھی موضوع ہو یا کام ہو۔ اب یہ سوشل میڈیا ایپس انسان کو مفلوج بنا دیتی ہے۔ اپنا ذہنی غلام بنا لیتی ہے۔ ہمارے لیے ان کی رضامندی یعنی کون ہماری پوسٹ لائک کر رہا ہے کون اس پر کمنٹ کر رہا ہے یہ سب بہت ضروری ہو گیا ہے۔ انسان ستائش پسند ہے۔ وہ چاہتا ہے اس کی تعریف ہو اور یہ سوشل میڈیا ایپس اسی کا فائدہ اٹھاتی ہے۔
اب یہاں میں نے ذہنی غلامی کا ذکر کیا تھا۔ اس کا میں ذرا تفصیل سے ذکر کرتی ہوں۔ کبھی آپ لوگوں نے غور کیا کہ سوشل میڈیا ایپ میں نوٹیفکیشن فیچر کیوں ہوتا ہے؟ خاص طور پر وہ والا جو ہمیں بتاتا ہے کہ کس نے لائک کیا ہے ہماری پوسٹ کو اور کس نے کمنٹ کیا ہے۔ جب کوئی پہلی دفعہ ہماری پوسٹ کو لائک کرتا ہے تو ہمیں خوشی ہوتی ہے اور ہمارا دل چاہتا ہے کہ ہم اس سے بھی اچھی پوسٹ کرے تاکہ اور لائکس آئے۔ اب اسی طرح ہم آہستہ آہستہ اس چکر کے زیر اثر آتے رہتے ہیں۔ مطلب یہ کہ یہ لائکس ہمارے لیے اتنی اہمیت اختیار کر لیتے ہیں کہ کسی دن اگر ان میں کمی آجائے تو یہ ہمارے دن کو متاثر کرتا ہے۔ ہم اسی کے متعلق سوچتے رہتے ہے اب چاہے دانستہ طور پر سوچے یا غیر دانستہ طور پر۔اب میں یہاں اس چیز کا ذکر کروں گی جو ان ایپس کو زیادہ اڈکٹیو بناتی ہے۔ اس کے لیے میں سوشل میڈیا کہ استعمال کے باعث ہمارے جسم میں بننے والے کیمیکل کا ذکر کروں گی۔ جب ہم سوشل میڈیا استعمال کر رہے ہوتے ہیں تو ہمارے جسم میں ڈوپامائن نامی کیمیکل بن رہا ہوتا ہے۔ اب ڈوپامائن کیا ہوتا ہے؟ یہ ایک ایسا کیمیکل ہے جو خوشی کا باعث بنتا ہے۔ یہ وہ کیمیکل ہے جو ہمارے جسم میں تب بھی بنتا ہے جب ہم سگریٹ نوشی یا شراب نوشی کررہے ہوتے ہے۔ اور یہی چیز تب بھی بنتی ہے جب ہم سوشل میڈیا استعمال کر رہے ہوتے ہیں۔ اسی لیے ہم ان ایپس کے عادی بن جاتے ہیں۔
The Impact of Social Media | سوشل میڈیا کے اثرات
اب خوشی یا دوسرے لفظوں میں ہمارے جسم میں ڈوپامائن بننا بری چیز نہیں ہے۔ پر جس کے باعث یہ بن رہا ہے وہ ہمارے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر یہ سوشل میڈیا کے باعث بار بار بن رہا ہے تو ہمارا برین بھی اسی طرح سے کمانڈ کرنا شروع ہو جاتا ہے۔ جو چیز ہمیں خوشی دیتی ہے اسے ہم بار بار کرنا چاہتے ہیں۔ اور ہم یہی کرتے ہیں۔اب ایک اور وجہ جو سوشل میڈیا ایپس کے حد سے زیادہ استعمال کا باعث بنتی ہے وہ ہے پریشانی۔ اگر ہم پریشان ہے تو اپنی پریشانی حل کرنے کی بجائے ہم سوشل میڈیا ایپس کا استعمال کرتے ہیں۔ جس کے باعث وقتی طور پر ہماری پریشانی ختم ہو جاتی ہے اور ہم بہتر محسوس کرتے ہیں۔اکثر یہ ہوتا ہے کہ اگر کوئی ڈپریشن کے باعث خودکشی کر لے اور ہم اس کا اکاؤنٹ چیک کرے تو وہ کہیں سے بھی ڈپریشن کا شکار نہیں لگتا ہوگا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم صرف اپنے اچھے لمحات کی تصاویر یا ویڈیوز اپلوڈ کرتے ہیں۔اور یہ بات دوسرے لوگوں کے لیے بھی ڈپریشن کا باعث بنتی ہے۔ اب سوال ہے کہ کیسے تو اس کا جواب بہت مختصر اور آسان ہے۔ آپ کی اپلوڈ کی ہوئی چیزیں ایک قسم کا ایلوژن بناتی ہے۔ جس کے باعث ایک ایسا تاثر آتا ہے کہ آپ کی زندگی میں صرف خوشی یا اچھے لمحات ہی ہے۔ یہ بات چند لوگوں کے لیے ایک احساس کمتری کا باعث بنتی ہے۔
اب میں یہاں ایک اور چیز کا ذکر کروں گی۔ سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال ‘فینٹم وائبریشن سنڈرم’ کا باعث بنتا ہے۔ اب فینٹم وائبریشن سنڈرم کیا ہے؟ اس میں انسان تصور کرنے لگتا ہے کہ اسکا فون وائبریٹ ہوا ہے پر حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا۔ ایک تحقیق کے مطابق نواسی فیصد لوگ دو ہفتے میں ایک دفعہ یہ فینٹم وائبریشن سنڈرم محسوس کرتے ہیں۔آخر میں بس اتنا ہی کہوں گی سوشل میڈیا کا استعمال برا نہیں ہے اگر حد میں رہ کر کیا جائے۔ میانہ روی انسان کو بہت سی برائیوں سے بچا لیتی ہے۔ اللہ نگہبان۔
The Impact of Social Media | سوشل میڈیا کے اثرات
A.F.K (Writer)Social media impact on the whole world.