- A garbage story-line.
- The most useless show i have ever seen in my life.
- A typical story with amazing lead.
Tery bin (Last episode) | تیرے بن ریویو ( آخری قسط)
پاکستانی ڈراماز جنہوں نے سٹار پلس اور دیگر ہندوستانی چینلز کا کاروبار ہمارے ملک میں تقریباً بند کر دیا ہے۔ جہاں ان ڈراموں سے لوگون کی امیدیں بڑھتی جا رہی ہیں وہیں لوگوں کو انتہائی بے کار ڈرامے دکھا کر مایوس بھی کیا جا رہا ہے۔ آج میں ایسے ہی ایک ڈرامے کا زکر کرنے والی ہوں جس میں پاکستانی میڈیا انڈسٹری کے تمام بڑے اداکاروں کو شامل کر کے لوگوں کو بے وقوف بنایا گیا۔ کچھ عرصہ ہر بندہ اس ڈرامے کے پیچھے ٹی وی اسکرینز اور یو ٹیوب پر نظریں جمائے بیٹھا نظر آیا۔ جی ہاں میں بات کر رہی ہوں جیو ٹی وی کے ڈرامے ( تیرے بن) کی۔ جس میں یمنی زیدی، بشریٰ انصاری ، وہاج علی اور ان جیسے دیگر کئی بڑے اداکاروں نے اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ اداکاری میں یقیناً کوئی کمی نہیں تھی لیکن جب بات آتی ہے اس کی کہانی کی تو یقین جانیں اس کی کہانی میں 1٪ بھی کچھ ایسا نہیں تھا جسے دیکھ کر یہ کہا جا سکے کہ یہ واقعی ہماری ڈرامہ انڈسٹری کا ایک ماسٹر پیس ہے۔ اس ڈرامے کو سراج الحق نے بنایا اور اس کو نوران مخدوم نے تحریر کیا۔ اس ڈرامے کی پروڈکشن سیونتھ سکائی انٹرٹینمنٹ نے کی۔
تیرے بن ڈرامہ کی پہلی قسط 28 دسمبر کو نشر ہوئی اور آخری قسط 6 جولائی کو نشر کی جائے گی۔ اور اگر بات کی جائے اس کی کل اقساط کی تو یہ ڈرامہ ٹوٹل 58 اقساط پر مشتمل ہے۔ اس کی اتنی زیادہ اقساط نے بھی مداحوں کو کافی بور کیا۔
Tery bin (Last episode) | تیرے بن ریویو ( آخری قسط)
اس ڈرامے سے اعوام کی مایوسی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ یو ٹیوب پر اس کی پہلی قسط کے 64 ملین ویوز ہیں جبکہ 57 قسط کے 34 ملین ویوز ہیں۔ اس سے آپ بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اس ڈرامے کی آڈینس اپنی امیدوں کو پورا نہ پا کر کس قدر مایوس ہوئی ہو گی۔
اس میں کوئئ شبہ نہیں کہ اس ڈرامے کا آغاز بڑا ہی منفرد طریقے سے ہوا لیکن چند اقساط۔ میں ہی یہ کہانی کھل گئی کہ یہ روایتی ڈراموں کی طرح ایک ہٹ دھرم، ضدی اورجنگلی ہیرو کی کہانی ہے۔ اس ڈرامے میں ہمیشہ کی طرح ہیرو کو ایک ایسا شخص دکھایا گیا ہے جو اپنی طاقت کے بل بوتے پر کچھ بھی خرید سکتا ہے، کسی کو بھی مار سکتا ہے اور اس کو ایک نواب جیسی زندگی دی گئی ہے۔ وہاج علی کی جاندار اداکاری نے اس ڈرامے کے ویورز کو بہت متاثر کیا۔ لیکن سچ تو یہ ہے کہ اداکاروں نے تو اپنا کام پورا کر دیا مگر کہانی میں اتنا دم نہیں تھا کہ آخر تک لوگوں کے زہنوں پر اپنا سحر برقرار رکھ سکتی۔ پھر بھی بہت سی خواتین اس ڈرامے کی مداح نظر آتی ہیں لیکن اگر بات کی جائے اس ڈرامے کے ریویوز کی تو چند قسطوں کے بعد ہی کہانی کو نا پسند کیا جانے لگا تھا۔ میں ہمیشہ کی طرح آج بھی اس ڈرامے کی حمایت میں نہیں بلکہ اس جیسے تمام ڈراموں کے خلاف ہوں اور اگر آپ بھی چاہتے ہیں کہ ایسے ڈراموں کو بند کر دیا جائے جو محظ تشدد کو فروغ دیتے ہیں تو ابھی اپنی آواز اٹھائیں۔ یہ ڈرامے آج نہیں تو کل ہماری آنے والی نسلوں کے زہنوں پر بہت بری چھاپ چھوڑ جائیں گے اوریہی تشدد ، انا پرستی جو ہمارے ہیروز میں دکھائی جاتی ہے یہ سب ہمارے بچوں کی زندگیوں کا حصہ بھی بن سکتے ہیں۔
اگر آپ بھی تیرے بن ڈرامہ پر کوئی ریویو دینا چاہتے ہیں تو ہمیں کمنٹ کر کہ ضرور بتائیے گا۔
Tery bin (Last episode) | تیرے بن ریویو ( آخری قسط)
Mehar fatima (Editor)A general review of Pakistani Drama serial Fraud.