- Urdu literature and its heroes.
- Saadat Hassan Manto 'Urdu Qaid'
تخلیقی دنیا کا بہترین شاہکار
(SAADAT HASSAN MANTOسعادت حسن منٹو)– منٹو ١١ مٸی ١٩١٢ میں بھارت کے ایک شہر لدھیانہ میں پیدا ہوٸےانکا اصل نام سعادت حسن منٹو تھا مگر دوستوں میں ٹامی کے نام سے مشہور تھے۔وہ ایک ایسے بچے تھے جنکا دھیان پڑھیاٸی کیطرف ماٸل نہیں تھا یہی وجہ تھی کہ انہوں نے اپنا میٹرک تین دفعہ فیل ہونے کے بعد بڑی مشکلوں سے پاس کیا۔ لیکن پھر وہ ایسے نام اور ایسی پہچان کےساتھ ابھرا کہ اسکو آج کی نسل کا بچہ بچہ جانتا ہے اور تاریخ کے اوراک میں اسکا نام سنہرے حروف سے لکھا جاتا ہے۔ سعادت حسن منٹو اردو کا وہ واحد کبیر افسانہ نگار ہے جسکی تحریریں آج بھی زوق و شوق سے پڑھی جاتی ہیں۔وہ ایک صاحبِ اصلوب نثر نگار تھے۔جنکے افسانے ، مضامین اور خاکےآج بھی اردو ادب میں بہترین حیثیت کے مالک ہیں۔
SAADAT HASSAN MANTO | سعادت حسن منٹو
منٹو ایک معمار افسانہ نویس تھے جنہوں نے اردو افسانہ کو ایک نئی راہ دکھائی-افسانہ مجھے لکھتا ہے منٹو نے یہ بہت بڑی بات کہی تھی۔ منٹو کی زندگی بذات خود ناداری انسانی جدوجہد بیماری اور ناقدری کی ایک المیہ کہانی تھی جسے اردو افسانے نے لکھا۔ منٹو نے دیکھی پہچانی دنیا میں سے ایک ایسی دنیا دریافت کی جسے لوگ قابل اعتنا نہیں سمجھتے تھے یہ دنیا گمراہ لوگوں کی تھی۔ جو مروجہ اخلاقی نظام سے اپنی بنائی ہوئی دنیا کے اصولوں پر چلتے تھے ان میں اچھے لوگ بھی تھے اور برے بھی۔ یہ لوگ منٹو کا موضوع تھے اردو افسانے میں یہ ایک بہت بڑی موضوعاتی تبدیلی تھی جو معمار افسانہ نویس کی پہلی اینٹ تھی۔ اس کے افسانے محض واقعاتی نہیں ہیں ان کے بطن میں تیسری دنیا کے پس ماندہ معاشرے کے تضادات کی داستان موجود ہے۔ پاکستان بننے کے بعد انہوں نے بہترین افسانے تخلیق کیے جن میں ٹوبہ ٹیک سنگھ، کھول دو، ٹھنڈا گوشت، دھواں شامل ہے۔اسکے علاوہ وہ بہت سے رساٸل سے بھی وابستہ تھے۔ اسکلیکن انکی ایک بات بری تھی کہ وہ شراب نوشی کثرت سے کرتے تھے اور اسی کثرت شراب نوشی کیوجہ سے علم ودانش کا یہ ستارہ ١٥ فروری ١٩٥٥ کو غروب ہو گیا۔ مگر اپنی پہچان دنیاں پر نقش کر گیا۔
بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گٸی
اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا۔
SAADAT HASSAN MANTO | سعادت حسن منٹو
Mehar Fatima (editor)Urdu Article | Untold Stories | About Saadat Hassan Manto