- An incident with PIA plane.
- PIA plane crash.
- A horrible incident of Pakistan.
(PIA Flight 8303 | پرواز)-We have lost our engines sir……
اور ایک پرواز اپنی منزل سے تیس سیکنڈ قبل زمین بوس ہو جاتی ہے۔۔۔آہ و بکا ،چیخ و پکار ہر طرف سے آتا شور کانوں کے پردے پھاڑ رہا ہوتا ہے۔۔۔لیکن جہاز کے مسافر تو جھلس گئے نا۔۔۔پھر یہ آواز۔۔۔یہ تو ان لوگوں کی ہے جو کرونا سے ڈر کر اپنے گھروں میں بیٹھے تھے۔۔۔کہ یہاں محفوظ ہیں۔۔۔اب انہیں کے گھر انہیں کے سروں پر آگرے۔۔۔
PIA Flight 8303 | پرواز
جو چھت ان کی محافظ تھی آج انہیں تحفظ دینے میں ناکام ہوگئی۔۔۔گھر پارہ پارہ ہوگئے ،لوگ جان کی بازی ہار گئے۔۔۔کراچی کے علاقے ملیر میں واقع یہ موڈل کالونی قیامت کا منظر پیش کرنے لگی۔۔۔الوداع الوداع ماہ رمضان کی صدائیں بلند کر کہ مسجدوں سے آنے والے لوگ چیخ چیخ کر اپنے پیاروں کو ڈھونڈنے لگے۔۔۔جھلسے ہوئے چہروں میں اپنے اپنوں کو تلاش کرنے لگے۔۔۔۔
پھر ایک متورم سی امید جاگی ۔۔۔کسی نے دس فٹ کی چھلانگ لگائی۔۔۔۔وہ اسی طیارے کا مسافر تھا۔۔محمد زبیر نامی وہ زندہ معجزہ بتاتا ہے۔۔۔جہاز ایک بار رن وے پر آگیا ۔۔۔پھر اسے دوبارہ فضا میں بلند کیا گیا۔۔۔اور تب ہی مسافروں نے کلمہ پڑھنا شروع کردیا۔۔۔جہاز پندرہ منٹ بعد پھر نیچے لایا جارہا تھا۔۔۔اور دو تین منٹ کے بعد وہ کریش ہوگیا۔۔۔” کیا ہولناک منظر قید ہے نا اس بقید حیات رہنے والے کی آنکھوں میں۔۔۔۔موت کو دیکھ کر زندگی پانا بلاشبہ اس کا مقدر تھا۔۔۔”میری آنکھ کھلی تو ہر طرف آگ تھی میں نے اپنا سیٹ بیلٹ کھولا اور نظر آنے والی روشنی کا تعاقب کیا۔۔۔۔پھر میں نے دس فیٹ کی چھلانگ لگائی اور مجھے جناح ہسپتال پہنچا دیا گیا۔۔۔۔اور اس وقت میں سول میں ہوں”۔۔۔وقت گزرنے کے ساتھ اس بد نصیب طیارے سے ایک اور خوش نصیب نکلتا ہے۔۔۔ظفر مسعود…جوکہ دارالصحت میں زیر علاج ہیں۔۔۔گھروں کی تباہی سے بچ جانے والی وہ بدنصیب چار عورتیں۔۔۔جنہوں نے اپنے اپنوں کو اپنے سامنے دم توڑتا دیکھا۔۔ناہدہ ،عزیزہ،ماہرہ اور الماس طاہر ہیں جوکہ کراچی کہ ہی ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔۔۔اور بس۔۔۔تمام خوش آئین باتوں کا اختتام ہوا۔۔۔اب صرف کرب ہی کرب رہ گیا۔۔۔۔۔97 لوگوں کے جانے کا کرب ۔۔۔68 مرد، 26 عورتیں اور تین بچوں کے جانے کا کرب ۔۔۔۔اپنے پیاروں کے پہچاننے کے قابل نہ ہونے کا کرب۔۔۔اپنے پیاروں کو کندھے پر اٹھانے کا کرب۔۔۔۔اپنا کل اثاثہ لٹ جانے کا کرب۔۔۔
اور اب یہ کرب اس حادثے سے جرے ہر انسان کے ذہن میں نقش ہوگیا ہے۔۔۔۔اب وہ کئیں سالوں بعد بھی اس کرب سے اکثر آبدیدہ ہوجایا کریں گے۔۔۔۔جں وہ جھلسے چہرے آنکھوں کے سامنے گھومیں گے تو اکثر نیند میں ڈر جایا کریں گے۔۔۔کچھ سنبھل جائینگے۔۔۔کچھ سنبھل نہ پائیں گے۔۔۔۔
روح کانپ اٹھتی ہے نہ ہم جیسے پتھر دل لوگوں کی بھی۔۔۔۔اپنے ایسے انجام سے پناہ مانگنے لگتے ہیں۔۔۔۔مگر اب بھی کچھ ایسے سنگدل ہیں جو کہتے ہیں۔۔۔
” آدھے سے زیادہ دہشت گرد تو مر گئے۔۔۔” اور “ناؤ دا کریش واس فینٹاسٹک۔۔” دل چاھتا ہے نہ ان کو جھنجوڑ کر چپ کروایا جائے۔۔۔۔مگر ششش خاموش ہوجائیں۔۔۔وہ جو گئے ہیں نہ اوپر اپنے رب کے پاس ۔۔۔سب بتائیں گے اسے۔
PIA Flight 8303 | پرواز
Ayesha Siddique (Writer)Urdu Article | untold stories |about a PIA Flight.