- We have to strengthen our faith.
- Our faith is dying and so is humanity
- Weakness of faith is a hindrance in life.
(Our Dying Faith | ہمارے عقیدے بڑے کمزور ہو گئے ہیں میاں!!۔)- یہ کیا۔۔؟؟ کتنی عجیب بات کہہ دی میں نے۔ لیکن یہ سچ ہے اور سچ کا کڑوا گھونٹ آپ کو بھرنا ہی پڑے گا۔ کسی نے کہا کہ عقیدہ کیا ہوتا پے۔۔ عقیدہ یقین کانام ہے صرف یقین کا ہی نہیں بلکہ یقین کی پختگی کانام ہے۔ جس طرح محبت عشق اورجنون میں فرق ہوتا ہے نہ بس کچھ ایسا ہی فرق عقیدے اور یقین میں بھی ہوتا ہے۔۔ عقیدہ یقین کی اخری حد ہے۔ لیکن عقیدہ روحانیت سے جڑا ہے ایمان سے جڑا ہے۔مگر اس ایمان کی بنیاد بھی یقین ہی ہے۔۔ گزرے زمانوں کے جھروکوں سے عقیدوں کی پختگی کی روشنی بڑی واضح ہو کر جھلکتی ہے مگر وقتی تغیر کے ساتھ ہر شے میں تبدیلی رونما ہوئی ہے اور ہم نے اس ہر شے کی صف میں اپنے عقیدوں کو بھی شامل کر لیا ہے۔
!!۔کہتے ہیں عقیدہ پختہ ہو اور انسان پتھروں سے بھی مانگے تو خالی ہاتھ نہیں لوٹتا اور لوٹے بھی کیسے کیا ہم سےہندو مذہب کے پیرو کار بہت دور ہیں؟ نہیں ناں! ہم دیکھتے ہیں وہ لوگ کس طرح اپنے پتھروں سے بنے خداؤں سے مانگتے ہیں اور یقین جانیے کہ وہ خالی ہاتھ نہیں لوٹائے جاتے۔ اور اس بات کا تعلق صرف اور صرف عقیدے سے ہے۔ ان کے برعکس آج کا مسلمان کچھ نہ ملنے پر زبان سے تو اعتراف کر لیتا ہے کہ اس میں بھی اللہ کی کوئی مصلحت ہوگی لیکن دل میں کہیں نہ کہیں نیا جگاڑ لگانے کا سوچ رہا ہوتا ہے تاکہ وہ چیز حاصل کی جا سکے پر وہ یہ نہیں جانتا کہ جس شے کو اللہ ہمارے لیے لا حاصل بنا دے اسے پھر ہم دنیا کی کسی بھی طاقت کے ذریعے حاصل نہیں کر سکتے۔
Our Dying Faith | ہمارے عقیدے بڑے کمزور ہو گئے ہیں میاں!!۔
مسلمان کا دینِ اسلام کی تعلیمات کو سچا جاننا اور دل سے ان کی تصدیق کرنا ایمان ہے اور یہی ایمان اگر راسخ ہو جائے تو اس کا عقیدہ ہے کیونکہ ’’ایمان نمو پاتا ہے تو عقیدہ بنتا ہے‘‘عقیدے کی کمزوری کی کئی وجوہات ہیں جس میں سب سے اہم وجہ ایمان کی کمزوری ہے کیونکہ اگر ایمان ہی راسخ نہ ہو سکے تو پھر وہ عقیدے کی شکل کیسے اختیار کرے گا۔۔ اور پھر کہیں نہ کہیں زمانہ پرستی، جدت پسندی اور خود پسندی بھی اسکی اہم وجہ ہے جب انسان یہ سوچنے لگے کہ وہ عقل کل کا مالک ہے اسے مزید بہتری کی ضرورت نہیں ہے اور وہ ہر شے حاصل کر سکتا ہے تو یہ خود پسندی کی شکل اختیار کر جاتا ہے اور انسان کا قدرت پر سے عقیدہ کم ہوتا چلا جاتا ہے۔کس کا عقیدہ کس قدر پختہ ہے یا پھر کس قدر ناقص یہ صرف اللہ ہی جانتا ہے یا پھر اس انسان کا اپنا دل۔۔ مگر ایک بات جو یہاں قابل زکر ہے وہ یہ ہے کہ عقیدے کی کمزوری اب دلوں کو بے چین کرنے لگی ہے۔ لوگ کشمکش کا شکار ہوچکے ہیں ان کے لیے خوشی محض چیزوں کے حصول اور خواہشات کی تکمیل تک سمٹ کر رہ گئی ہے۔ پھر چاہے انہیں اس امر کے لیے اللہ کے علاوہ سو در کیوں نہ کھٹکھٹانے پڑیں۔ لیکن اگر عقیدے کی پختگی ہو تو یقین کریں ایک ہی در عطا کے لیے کافی ہوتا ہے۔
اللہ ہمارے عقیدوں کو پختگی عطا فرمائے اور بھٹکے ہوؤں کو راہ راست پر لائے اس سے پہلے کہ لوحِ قسمت پر بابِ زندگانی تمام ہوجاۓ۔آمین
Our Dying Faith | ہمارے عقیدے بڑے کمزور ہو گئے ہیں میاں!!۔
Mehar Fatima (editor)The Reality behind the serials of Pakistan’s drama Industry.