All About Islam — انسان اور اسلام

Omniscience | ربا میرے حال دا محرم توں

Allah is the best protector.

Untold Highlights
  • Human bond with Allah.
  • Allah can heal all our pains.
  • Indeed, Allah is the most merciful.

(Omniscience | ربا میرے حال دا محرم توں)- تمہارا اندر بھی میری طرح ویران اور بنجر ہے، باہر کی چمک دمک اور خوبصورتی لوگوں کو دیوانہ بنا بنا دیتی ہے۔۔ لوگ سحر میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔۔ مگر تمہارے دکھ کو کوئی نہیں جان سکتا۔۔ کاش کوئی تمہارے اندر بھی جھانک سکے اور میرے اندر بھی، مگر اندر تک کسی کی رسائی ممکن نہیں، سوائے اس کے جو جسم اور قلب روح میں موجود ہے، جو سب کچھ خاموشی سے سنتا ہے مگر جواب نہیں دیتا۔ ہر وقت ہر لمحہ دن اور رات کی تاریکیوں میں بھی سنتا ہے مگر جواب نہیں دیتا۔ جانے کیوں وہ جواب نہیں دیتا۔ شاید وہ ہم جیسے بے بس اورکمزور لوگوں کی بات نہیں سنتا۔ لیکن میں آج اسے سب کچھ سنا کر ہی رہو گی، جو میرے دل میں غبار بن کر اڑ رہا ہے اور مجھ سے اس غبار کے دھوئیں میں سانس تک لینا مشکل ہو رہا ہے۔

Omniscience | ربا میرے حال دا محرم توں

یا اللہ ! تو نے انسان کو کیوں بنایا؟؟؟ اگر بنا ہی دیا تو اس کے پاؤں میں مجبوریوں کی بیڑیاں، گلے میں رسوائیوں کے توق اور دلوں میں خواہشات کے انبار کیوں لگائے۔

تو کہتا ہے انسان “نادان” ہے، جلد باز ہے اور کمزور ہے مگر توں تو “عقل کل” ہے تجھے تو انسان کے ماضی حال اور مستقبل کا پتہ ہوتا ہے۔ انسان نے کہا اور کس رستے پر چلنا ہے تجھے تو سب معلوم ہے پھر کیوں تو انسان کو ان راستوں کی طرف جانے دیتا ہے جو کھائیوں کی طرف جاتے ہیں جن میں گر کر انسان کو سوائے رسوائی اور ذلت کے کچھ نہیں ملتا۔

تو کہتا ہے تو انسان سے بہت محبت کرتا ہے یہ کیسی محبت ہے کہ انسان کی بے بسی کا تماشا دیکھتا ہے، کس جال میں تو نے انسان کو پھنسا رکھا ہے نا اس سے فرار ممکن ہے نہ اس میں سکون ہے۔‘‘ وہ آسمان کی طرف دیکھتے ہوئے شکوہ کرنے لگی۔

اس کی نظریں چاند پر تھی۔

’’ یا اللہ! مجھے کس مقام پر لا کر چھوڑ دیا۔

کیا یہ سب میری تقدیر تھی۔۔۔؟ یا

میری خطا۔۔۔۔۔؟ یا

میرے گناہ۔۔۔۔۔؟ یا

میری آزمائش۔۔۔۔

زندگی کی آخری سانسوں تک تو نے میرے اندر ایسی آگ بھڑکا دی ہے جس کے شعلے ہر وقت مجھے اپنی لپیٹ میں لے رکھے گے۔۔۔ جو کبھی ٹھنڈی نہیں پڑے گی۔

تو نے ایسی تنہائی اور اداسی میرے اندر بھر دی ہے کہ دنیا کی کوئی رنگ برنگی محفل بھی اس تنہائی اور اداسی کو کم نہیں کر پائے گی، میرے اندر سے تمام امیدوں کو تو نے ختم کر دیا ہے اور امیدوں کے سہارے ہی انسان زندہ رہتا ہے، امیدیں اس انسان کو مرنے نہیں دیتیں اور میرے اندر تمام امیدیں دم توڑ چکی ہیں۔ وہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی۔‘‘ہر وقت اسے وہ چہرہ یاد آتا اس کی وحشت اس کا اضطراب۔’ یا اللہ ایسے بے حس انسان بھی ہوتے ہیں جن پر کسی کا کوئی دکھ اثر نہیں کرتا اور نہ ہی کسی کی آنکھ کا آنسو۔۔۔‘‘

حیا ہر رات یونہی گزار دیتی، کھڑکی کے اس پار اپنے سوالوں کے جواب تلاش کرتی۔ تھک ہار کر رب سے شکوے کرنے لگتی، ہر رات اسے اپنا ایک ایک دکھ اسے سناتی، ایک ایک بات اس کے آگے دہراتی، وہی باتیں جو وہ چاہ کر بھی کسی سے نہیں کر سکتی تھی، مگر اللہ پاک تو ہر انسان کے شکوے سنتا رہتا ہے خاموشی سے اور انسان اس سے کہہ کر بھی نہیں تھکتا اور وہی تو ہمارے حال کا محرم ہوتا ہے۔۔۔

وہ بے بسی سے آسمان کو دیکھ کر سسکنے لگی۔

“حسرتوں کی ایک نشانی ہوں میں‘’

خاموش ہوں آنکھ کا پانی ہوں میں

مجھے کوئی نا پڑھ پائے

ایسی پوشیدہ سی ایک کہانی ہوں میں

ربا میرے حال دا محرم توں

اندر وی توں باہر وی توں”

تحریر:سائرہ انجم

Omniscience | ربا میرے حال دا محرم توں


Saira Anjum
Kamli Writes

Urdu Article | Untold Stories | About Omniscience.

Untold Stories

We are an open source content providers for both Urdu and English readers and writers. We provide opportunity and a startup to those who inspires to become good writers. *Disclaimer: The contents of UntoldStoriess are the property of its contributors. They Share their views and opinion and have the right to withdraw their article at any time they deem necessary. US is not liable to pay for any content it is here to provide platform for free contribution and sharing with the world. Content creator discretion is recommended. Thankyou*

Related Articles

Leave a Reply

Back to top button

Adblock Detected

Untold Storiess is a free to use platform where readers and writers alike can visit, share and contribute. We request you to kindly remove ad blocker to further access our website.