- We forget our manners.
- Mery bachpan k din.
- I miss my old days
(Modern Society | میرے بچپن کا محلہ اور آج کے فرقے)- آج کوئی پندرہ سال بعد واپس اپنے ملک آرہا تھا. دل میں ایک الگ ہی خوشی تھی جہاں میرا بچپن گزرا جہاں میرے دوست و رشتےدار سب ہی تھے آج برسوں بعد وہاں جا رہا تھا. ذہن میں وہی سب بچپن کی یادیں کسی فلم کی طرح چل رہی تھی کہ ٹی وی پر نظر پڑی پاکستان میں ماہ ربیع الاول کا چاند نظر آچکا ہے دماغ بچپن کی یادوں میں کھو سا گیا کہ کیسے ہم سب لوگ مل کر پورا محلہ سجایا کرتے تھے. کہیں لنگر میں ٹوفی تو کہی پاپڑی. وہ علی بھائی کے گھر کی بریانی تو انکل حسن کے گھر کا حلوہ جو ہم کھاتے نہیں تھکتے تھے. ہمارا پورا محلہ ایک گھر کی طرح ہی تھا ویسے تو ہم سب کا تعلق الگ الگ فرقے سے تھا پر سب کے تہوار سب مل جل کر ہی مناتے تھے محرم میں جلوس دیکھنا تو کبھی تبلیغی جماعت میں جانا کبھی ان سب باتوں پر کوئی لڑائی جھگڑا یا بحث تک نہیں ہوئی تھی. یہی وجہ تھی کہ ہمارے محلے کی لوگ مثال دیا کرتے تھے.
Modern Society | میرے بچپن کا محلہ اور آج کے فرقے
یہ سب سوچ کر وہاں کی رونقوں میں کھو جانے کے خیال سے ہی میرے لبوں پر مسکان پھیل گئ. خیر اللّلہ اللّلہ کر کے میں پاکستان پہنچ ہی گیا گھر پر تومانو عید سا سماں تھا کئ طرح کے پکوان میری خاطر مدارت کے لیۓ خاص تیار کیۓ گیۓ تھے. میں فریش ہو کر جب کھانے کی میز پر آیا تو میرے آس پاس سب نے میلا جمالیا خوب سب سے گپ شپ کی اور پھر شام کو خیال آیا کہ اپنا محلہ تو دیکھوں کیا کچھ بدلا ہے. کئ گھر جن میں بارش کا پانی کسی برساتی نالے کا منظر پیش کرتا تھا آج وہ کئ منزلہ اونچی عمارت بن چکے تھے. کافی کچھ بدل چکا تھا جو محلہ شام کے وقت بچوں کے شور و غل سے گونج اٹھتا تھا آج سنسان تھا. جہاں ہر چھوٹا بڑوے کی عزت اور ہر بڑا چھوٹے سے محبت کیا کرتا تھا وہاں آج نفسانفسی کا عالم تھا. یہ سب دیکھ کے کافی دکھ ہوا اور واپس گھر کی راہ لی. بور ہو رہا تھا تو سوچا کچھ دیر فیسبک پر ہی وقت گزاری کیا جاۓ. وہاں اصل وجہ سمجھ آئی میری پوری ٹائم لائن مختلف فرقوں کے علماء کے بیانات سے بھری پڑی تھی.
چند ایک ویڈیوز دیکھنے کے بعد پتا چلا کے ہم سب ہی کافر ہیں کیونکہ ہر فرقے کا عالم دوسرے کو کافر کہہ رہا تھا. ہر ایک کی دلیل دوسرے کو ذلیل کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑتی تھی. یہ سب دیکھ کے بچپن کا وہ زمانہ یاد آگیا جب میں چاچا کے ساتھ بکرا عید کے دنوں میں نئے اوزار خریدنے جاتا تھا تو وہاں بھی سب نے ایسے ہی دکانیں سجائی ہوتی تھیں اور ہر ایک کی کوشش یہی ہوتی تھی کے دوسرے کو ہٹا کر اپنا مال بیچ دے آج یہی سب ہمارے چند علماء کرام کر رہے ہیں. جس ہستی نے ساری عمر کسی کو برا نہیں کہا آج یہ ان کا نام لے کر لوگوں کو ذلیل کر رہے ہیں. جو ساری زندگی جوڑنے کی بات کرتے رہے آج خود کو انہی کا سچا عاشق کہنے والے دوسروں کو کافر بول کر ان سے رشتے توڑ رہے ہیں. آج ہمارا محلہ تو برباد کر دیا ہے آپ نے اب بس کریں اپنے مفاد کی خاطر لوگوں کے دلوں میں نفرتیں نہ ڈالیں. میرا وہ محلہ جس کی لوگ مثال دیا کرتے تھے آج میدانِ جنگ بنا ہوا ہے. آج ہم سب کو فرقوں کے نام پر توڑ کر رکھ دیا ہے. میری آپ سب سے دردمندانہ گزارش ہے نفرتیں پھیلانہ بند کر دیں آپ خود کو جن کا عاشق کہتے ہیں ان کا کوئی قول و فعل ہمیں نفرتیں پھیلانے کی دعوت نہیں دیتا وہ تو فرما گئے کے جو تمہیں محروم کرے تم اسے عطا کرو اور آج ہم خود ہی دوسروں کی حق تلفی کر رہے ہیں. اگر آج نہیں سوچا تو کل بہت دیر ہو جاۓ گی آج میرا محلہ تباہ ہوا ہے کل پورا ملک تباہ ہو جاۓ گا.
Modern Society | میرے بچپن کا محلہ اور آج کے فرقے
Usama IftikharWriter
Urdu Article | Untold Stories | About Modern society.