- I don't know when we will stop recognizing a woman by her appearance.
- I am a woman not a decoration piece.
- Don't make someone's lack a weakness.
(Measurements | پیمانے)-ارے ہاں یہ وہی ہے جس کی تصویر اخبار میں دیکھ کہ اپنے ملک کے فرزندوں پہ فخر محسوس کیا کرتے تھے تم۔ہاں ہاں وہ جو زرد سی رنگت لیے آئینے کے روبرو کھڑی اپنے چہرے کے نقوش کو ٹٹول رہی ہے یہ وہی ہے جس کی رنگت اک زمانے میں کھلتی کلی کی مانند ہوا کرتی تھی۔جو تمام درس گاہوں میں اپنی غیر معمولی صلاحیتوں کے عوض پہچانی جاتی تھی۔آج بے وقعت سی گھر تک محدود ہے۔جو اعتماد سے چہرہ اٹھا کہ بات کیا کرتی تھی ،آج کسی کی اوٹ میں چھپی تمہاری بات پہ فقط سر ہلانے پہ اکتفا کرے گی۔جو گویا ہوتی تو زبان میں ذرا کی ذرا بھی لرزش نہ ہوتی تھی ،آج اتنی پست آواز میں بولے گی کہ شاید ہی تم سن بھی پاؤ۔
Measurements | پیمانے
اپنے نقوش کی بنا پہ رد کیا جانا شروع میں اسے برا نہ لگتا تھا۔وہ اسے لوگوں کی جاہلیت قرار دیتی تھی۔مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کا بے قعت ہونا زمانہ دیکھ رہا تھا۔پہلے اسے نقوش کی بنا پہ ٹھکرایا جاتا اور اب دراز عمری کی بنا پہ۔پڑھنے کی خواہش تو ناجانے کب کی دم توڑ چکی ہے۔کیونکہ اس جیسی عام شکل و صورت کی حامل تو فقط مسترد کی جاسکتی ہے۔ جس شہزادے کے خواب وہ دیکھا کرتی تھی وہ تو کب کہ ٹوٹ گئے۔۔۔اب تو اس کی کل حیات کا مقصد فقط کسی ایسی عورت کی آمد ہے جو اسے پسند کرلے۔جس کی آنکھیں اسے اس معاشرے کے پیمانوں پہ پورا اترتا دیکھے۔جو اسے اپنے جگر کے ٹکڑے کے لیے چاہے جتنے ہی جہیز کے عوض پسند کرلے۔یا پھر خرید لے۔۔۔
یہ صرف ایک زندگی کی کہانی نہیں ہے۔یہ کہانی ہزاروں زندگیوں کی عکاس ہے۔ناک ،منہ ٹٹولنے والے لوگ اپنا کام کرتے ہیں ، چائے پیتے ہیں اور نکل پڑھتے ہیں مگر پیچھے جو بکھڑا وجود مزید بکھیر جاتے ہیں۔ٹوٹا ہوا دل مزید توڑ جاتے ہیں اس کا کیا۔۔۔؟ ہمارا معزز طبقہ خواتین کے شرح تعلیم کے کم ہونے پہ بڑے تاسف کا اظہار کرتا ہے۔کیا کسی نے اپنے پیمانوں پہ جھانکنے کی کوشش کی۔کیا کسی نے خواتین کہ نہ پڑھنے کی وجوہات جاننے کی کوشش کی۔۔جو لوگ سیرت سے متاثر ہونے کا وعدہ کرتے ہیں وہی اگلے دن کسی کو اس کی صورت کے باعث رد کررہے ہوتے ہیں۔ناجانے کب ہم ان باتوں کو ذہن نشین کریں گے کہ ہمارہ کوئی حق نہیں بنتا اللہ کی تخلیق کو برا کہنے کا.. بلکہ ہمیں تو کسی مومن کے گناہ دیکھتے ہوئے بھی دنیا کے سامنے جانتے بوجھتے اس کی پردہ پوشی کرنے کا حکم ہے۔پتا ہے مسئلہ کیا ہے۔۔۔
ہم اسلام کہ مرتکب تو ہیں مگر صرف نماز ،روزہ ،حج اور زکوٰۃ تک۔ہم فراموش کر چکے ہیں کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔۔۔ہم فراموش کر چکے ہیں کہ جس دل میں وہ پاک پروردگار مقیم ہے اسے توڑنے کا کیا گناہ ہے۔اسلام جب مسجدوں تک محروم رہے گا تو اسی طرح عزت نفس مجروح ہوتی رہے گی۔عرب کی جاہلیت پھر سے زندہ ہوجائے گی۔کیونکہ اسلام تو جب تخت پہ آتا ہے تو بیٹیوں کو قبر سے نکالا جاتا ہے۔اسلام جب تخت پہ آتا ہے تو عزت نفس کچلی نہیں بچائی جاتی ہے۔ہمارے مخصوص کیے گئے پیمانے جوکہ کسی چہرے کے نقوش کے مطابق ہم نے طے کیے ہیں۔اسے ہمیں خود ہی ڈھانا ہوگا۔اسلام کو تخت پہ کوئی حکمران نہیں فقط ہم لا سکتے ہیں۔الامان ال حفیظ
Measurements | پیمانے
Ayesha Siddique (Writer)Urdu Article | untold stories | about measurement.