Disabled Society | اپاہج سماج

jealousy and envy | غیرت

A story of jealousy and envy.

Untold Highlights
  • Isn't it kind of silly to think that tearing someone else down builds you up.
  • The jealous are troublesome to others, but a torment to themselves.
  • The envious die not once, but as oft as the envied win applause.

(jealousy and envy | غیرت)- اوئے یار لڑکی چک کر”۔فائز نے جمال کو ٹہوکا دیا۔ان کے دوست کی شادی تھی جہاں سارے پرانے دوست اکٹھے ہورہے تھے۔یہ منظر ایک میرج ہال کا تھا جس کا تھیم وائٹ اور ریڈ تھا اور انتہائی خوبصورتی سے سجایا گیا تھا۔ابھی ایک لڑکی جو غالباََ دلہن کی دوست تھی اسے دیکھ کر فائز نے انتہائی چھچورے پن کے ساتھ جمال کو اس کی طرف متوجہ کروایا۔”شرم کر یار ایسے نہیں بولتے کسی لڑکی کے بارے میں۔وہ کوئی دکان پہ رکھی چیز ہے جسے تو چیک کرنے کا بول رہا ہے”۔یہ جمال تھا ایک انتہائی شریف انسان لیکن پتا نہیں فائز جیسے لوفر انسان سے اسکی دوستی کیسے ہوگئی۔“کیوں کیا برائی ہے اس میں نیچرل بیوٹی ہے وہ۔میں تو بنانے والے کی تخلیق کو سراہ رہا ہوں”۔اسنے ہنستے ہوئے جواب دیا۔جمال کو اس کی سوچ پر افسوس ہوا۔فائز ایک ویل سیٹیلڈ اور ہینڈسم لڑکا تھا۔اور اسے اسی بات کا زعم تھا۔یونی لائف میں بھی اس نے اپنی پرسنیلٹی کو کیش کروایا تھا۔لیکن یہ سب صرف باتوں کی حد تک تھا۔اس نے کبھی بھی کسی لڑکی کے ساتھ بھی کوئی نازیبا حرکت نہیں کی تھی۔بس اس کی کمزوری حسن تھا۔وہ بلا کا حسن پرست تھا۔آئمہ اپنی دوست نازیہ کی شادی میں آئی تھی۔نازیہ نے بہت اصرار سے اسے بلایا تھا اور وہ انکار نہ کر سکی۔۔۔بلیک سوٹ میں جس پہ سلور نگینوں کا کام ہوا تھا۔اس کے ساتھ سلور اور بلیک دوپٹہ اور بلیک ہی حجاب لئیے وہ بہت اچھی لگ رہی تھی۔میک اپ کے نام پہ صرف گلوز لگا تھا۔اسے میک اپ کی ضرورت بھی نہیں تھی۔وہ جب اسٹیج سے اتر رہی تھی تو فائز کی نظر اس پر پڑی۔ تو کدھر جا رہا ہے”جمال نے فائز کو جاتے دیکھ کر پوچھا۔

“۔وہ جمال سے کہتا ویٹر کے ہاتھ سے گرین ٹی کا کپ پکڑتا اب آئمہ کی طرف جا رہا تھا جو اب قدرے الگ سی ٹیبل پر بیٹھی تھی۔یہ مکس گیدرنگ تھی اور اسے مردوں کے درمیان گھومنا بالکل بھی پسند نہیں تھا۔ابھی وہ بیٹھی ہی تھی کہ فائز بھی اس کے سامنے والی کرسی سیدھی کر کے بیٹھ گیا۔اس کی اس حرکت سے آئمہ کے ماتھے پر بَل پڑے۔“ہائے میں فائز ہوں”۔فائز نے آئمہ کی طرف ہاتھ بڑھاتے ہوئے اپنی ساحرانہ مسکراہٹ کے ساتھ اپنا تعارف کروایا۔۔۔لیکن مدمقابل بھی آئمہ تھی۔“تو؟”۔سردمہر لہجے میں آئمہ نے اس سے پوچھا اور اس کے بڑھے ہاتھ کو نظر انداز کر دیا۔فائز نے پھر بھی ہار نہیں مانی۔”تو یہ کہ میں نے دیکھا آپ کو کوئی کمپنی نہیں دے رہا تو میں نے سوچا کیوں نا گرین ٹی پیتے ہوئے باتیں کرتے ہیں۔آپ یقیناََ بور ہو رہی ہوں گی”۔اس نے مسکراتے ہوئے بات ختم کی۔“جی نہیں۔میں اکیلی ہی ٹھیک ہوں اب آپ یہاں سے جاسکتے ہیں”۔وہی ٹھنڈا ٹھہرا ہوا لہجہ۔پر وہ فائز ہی کیا جو ہار مان جائے۔دیکھیں میں سیدھی بات کرتا ہوں۔مجھے آپ اچھی لگی ہیں اور اسی لئیے میں آپ سے دوستی کرنا چاہتا ہوں”۔آئمہ کا دل چاہا وہ گرین ٹی کا کپ اسی پہ الٹ دے۔ایسی ہی سیدھی بات کوئی آپ کی بہن سے بھی کر رہا ہوگا اور یقیناََ دوستی کی اوفر بھی کرے گا۔۔۔جائیں اپنی بہن سے پوچھ کر آئیں وہ دوستی کی آفر قبول کر لے گی؟”۔۔۔فائز کو ایسے جواب کی امید نہیں تھی۔“اور اپنی امی سے بھی پوچھیے گا کہ لڑکیوں کی عزت کیسے کی جاتی ہے”۔ وہ کچھ بولنا چاہ رہا تھا پر آئمہ نے اسے موقع نہیں دیا۔آپ لوگوں کے لئیے تو ماں بہن بھی کوئی معنی نہیں رکھتی ہوں گی۔ظاہر ہے غیرت نام کی چیز ہی نہیں ہے۔اب فائز کا صبر جواب دے گیا اور وہ کچھ بھی کہے بغیر اس کے پاس سے اٹھ گیا اور وہاں سے نکلتا چلا گیا۔اس بات کو ایک ہفتہ گزر گیا اور آئمہ تو اس بات کو بھول بھی چکی تھی.“آئمہ” امی کی آواز پر وہ لاٶنج میں آگئی.

۔

jealousy and envy | غیرت

“جی امی آپ نے بلایا”.ہاں بیٹا بیٹھو.مجھے آپ سے کچھ بات کرنی تھی…دراصل آپ کے لٸیے رشتہ آیا ہے.پرپوزل تو بہت اچھا ہے آپ کے بابا بھی مطمئن ہیں ہم لڑکا بھی دیکھ چکے ہیں.اب آپ بھی یہ تصویر دیکھ لیں اور ہمیں اپنی مرضی سے آگاہ کردیں”.آئمہ اس اچانک افتاد پر کچھ پریشان ہوئی مگر ظاہر نہیں کیا.“اگر آپ کو صحیح لگتا ہے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے۔یہ کہہ کر وہ اپنے کمرے میں چلی گئی.”شادی تو ایک نا ایک دن کرنی ہی تھی نا تو پریشان نہ ہو آئمہ.اللہ نے تمہارے لٸیے کچھ بہتر ہی سوچا ہوگا” اس نے خود کو تسلی دی.اور پھر آناً فاناً شادی کا دن بھی آن پہنچا اور وہ حجلہ عروسی میں بیٹھی انتظار کی گھڑیاں کاٹ رہی تھی.دفعتاً دروازہ کھلا اور کوئی چلتا ہوا اس کے سامنے آیا.اور آہستہ سے بیڈ کی پائینتی پہ ٹک گیا.اس نے نظر اٹھا کر دیکھا تو مارے حیرت کے کچھ دیر بول بھی نہ سکی.“میں جانتا ہوں آپ مجھے دیکھ کر حیران ہوئی ہوں گی اور کچھ پریشان بھی”“آپ وہی ہیں نا جو مجھے نازیہ کی شادی پہ ملے تھے” فائز نے آہستہ سے ہاں میں سر ہلادیا.میری شادی آپ سے کیسے ہوسکتی ہے ایک ایسے انسان سے جسے عزت اور غیرت کے معنی بھی نہ پتا ہوں” وہ شدید تاسف سے بول رہی تھی.“آئمہ اگر آپ میری بات سن لیں ایک بار تو میں سب سمجھادوں گا.میں مانتا ہوں میں ایک فلرٹ انسان تھا لیکن میں نے کبھی کسی کی عزت مجروح نہیں کی.اس دن آپ نے مجھے ماں اور بہن کا طعنہ دیا.میں آپ کو بتانا چاہتا تھا کہ میری کوئی بہن نہیں ہے میں اکلوتا ہوں.اور میری ماں بھی میری پیدائش پر ہی مرگئی تھیں.اس لٸیے مجھے کبھی کسی نے نہیں سکھایا کہ عورت کی عزت کیسے کی جاتی ہے.آپ کے اس دن طعنہ دینے پر مجھے غصہ تو بہت آیا لیکن وہ بات میری غیرت پر تازیانے کی طرح لگی.مجھے اس دن احساس ہوا کہ ایک باکردار مرد کی کیا صفات ہوتی ہیں اور غیرت کسے کہتے ہیں.میں نے اس دن صاف نیت سے اللہ سے توبہ کی اور مجھے امید ہے کہ وہ مجھے معاف کردے گا ان شإ اللہ.میں نے اس دن کے بعد کبھی کسی لڑکی کی طرف میلی نظر سے نہیں دیکھا.اور آئیندہ بھی نہیں دیکھوں گا.پلیز آپ بھی مجھے معاف کردیں”.فائز نے آئمہ کے سامنے ہاتھ جوڑ دیے۔

“جب اللہ سے سچے دل سے توبہ کی جائے تو وہ معاف کردیتا ہے.اور جب وہ معاف کردے تو بندے کی کیا اوقات رہ جاتی ہے؟ میں نے بھی آپ کو معاف کیا” اس نے مسکرا کر کہا.ہدایت کے لٸیے کبھی کبھی ایک جملہ بھی کافی ہوتا ہے۔۔۔کچھ مرد اس طرح کے طعنوں کو انا کا مسئلہ بنا لیتے ہیں۔لیکن جو اصل مرد ہوتے ہیں وہی عورت کی عزت کرنا جانتے ہیں۔اور پھر یہ بھی ضروری نہیں ہے کہ وہی مرد دوسری عورت کی عزت کریں جن کی اپنی ماں بہنیں ہوں۔باکردار مرد ہر عورت کو عزت کی نظر سے دیکھتے ہیں اس سے قطع نظر کے ان کی اپنی کوئی بہن ہے یا نہیں۔

jealousy and envy | غیرت

Hafiza Rubab (writer)

Humans do not forgive but Allah does..

Untold Stories

We are an open source content providers for both Urdu and English readers and writers. We provide opportunity and a startup to those who inspires to become good writers. *Disclaimer: The contents of UntoldStoriess are the property of its contributors. They Share their views and opinion and have the right to withdraw their article at any time they deem necessary. US is not liable to pay for any content it is here to provide platform for free contribution and sharing with the world. Content creator discretion is recommended. Thankyou*

Related Articles

Leave a Reply

Back to top button

Adblock Detected

Untold Storiess is a free to use platform where readers and writers alike can visit, share and contribute. We request you to kindly remove ad blocker to further access our website.