Disabled Society | اپاہج سماجWomen Times | ویمن ٹائمز

I am a Daughter | بیٹی ہوں میں! یہی میری طاقت ہے

Being a daughter is not a weakness.

Untold Highlights
  • A daughter is one of the most beautiful gifts this world has to give.
  • A daughter is a day brightener and a heart warmer.
  • A daughter is a miracle that never ceases to be miraculous.

(I am a Daughter | بیٹی ہوں میں! یہی میری طاقت ہے)-دنیا جہاں جدید تحقیقات پر مصروف عمل ہے۔ خلا کا سفر طے کرنے کے منصوبے بجلی سے چلتی گاڑی اور نہ جانے کیا کیا۔۔اور دوسری جانب ہم امتِ مسلمہ۔۔جسکو قدم بقدم ساتھ آگے بڑھنا چاہیے وہ ابھی بھی صدیوں پرانی سوچ میں جی رہی ہے۔ میرا اس بات کا ذکر کرنا اُس فکر پر روشنی ڈالنا ہے جو ابھی تک ہماری تنگ نظری اور کند ذہنیت کی عکاسی کرتی ہے۔ آخر ہم اپنی سوچ کے دائرے کو وسیع کیوں نہیں کرتے؟ بیٹی ہوں میں۔۔ اور یہ کوئی انوکھی یا بری فال تو نہیں۔ میں رحمت وخوشی کی نوید تھی ہمیشہ سے لیکن زحمت مجھے آپکی تنگ مزاجی نے بنا دیا۔۔ کبھی مجھے لیبرلز نے اپنی شہرت کے لیے استعمال کیا تو کبھی میں بے علم انسانوں کی غیرت کی بھینٹ چڑھ گئی۔۔ آخر یہ کیسی بد اخلاقی ہے؟ مجھے بے حد نفرت ہے اُس سوچ سے جو عورت کو مرد کے برابر یا جو اسکو مرد سے کمتر سمجھے۔۔ ارے اس دنیا میں بہت کچھ اور بھی ہے سوچنے اور سمجھنے کے لیے۔۔لیکن ہماری سوچ کا محور بس یہی رہ گیا ہے۔۔افسوس۔

I am a Daughter | بیٹی ہوں میں! یہی میری طاقت ہے

Bond of daughter with mother.

آپ بتائیں! ہم مسلمان ہیں نا۔۔ ہم مسجد جاتے ہیں خدا کے آگے سجدہ ریزی کی خاطر۔۔ ہم روزے رکھتے ہیں اسکی خوشنودی کی خاطر۔۔ تلاوت قرآن پاک کرتے ہیں ثواب کی خاطر۔۔لیکن ہم ان الفاظ کے اندر مخفی نورِ ہدایت کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔۔ تبھی تو یہ حال ہے کہ ہم دل کی گہرائیوں سے اس پر غور نہیں کر پا رہے نہ ہی ان باتوں کے مفہوم کو سمجھ پا رہے ہیں۔ہم دن رات جس پاک ذات پر درود و سلام بھیجتے ہیں جس کی خاطر جان نثاری کا ایمان رکھتے ہیں۔۔ کبھی انکے اسوہ حسنہ پر غور طلبی کا خیال کیا؟ انہوں نے تو بس محبت بانٹی سبکو برابر سمجھا اور جانا۔ اسکے ساتھ ساتھ اپنے عمل سے تمام انسانیت کا دل بھی جیتا۔۔ اور ہم انکے امتی ہونے پر یہ تک نہ کر سکے کہ کم ازکم انکی ہدایات پر عمل پیرا ہو جائیں؟جہاں تک بات ہے برائی کی۔۔ وہ وہیں کی وہیں ہے۔۔ جہالت و بے اعتباری بھی قائم ہے۔۔ جان کی بھی قیمت نہیں اور عورت کی ہے ابروئی کی بھی۔ کہیں وہ مظبوط ہے تو کہیں تنگ ذہنی کا شکار۔۔ کب یہ سب ختم ہوگا؟ کب ہمیں اپنی قیمت کا احساس ہوگا؟ کب ہم آزاد ملک میں اپنے اردگرد لگائے ہوئے بد تہذیبی کے دائروں سے آزاد ہوں گے؟ ہم آخر اس موضوع پر بات ہی کیوں کریں؟ ہم کب خود میں موجود صلاحیتوں کو پہچانیں گے اور جہالتِ مفرط سے چھٹکارا حاصل کریں گے؟ میں نہایت دکھ کے ساتھ دل میں درد لئے لکھ رہی ہوں اور دماغ اجیب بھنور ِجال میں پھنسا ہوا ہے۔۔ اور شرم ساری کا عالم ہے کہ یہ سب حقیقت ہے۔ ہمارے ملک میں ہوتے مظالم کا شکار عورتیں، انکی عزتِ نفس مجروع ہوتے ہوئے ہماری چپ ہماری پست ہمتی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

مرد اللہ کی تخلیق کردہ ایک جنس ہے۔۔۔ ہمیں اسکو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جسکو اللہ نے عورت سے ایک درجہ بلند رکھا اس لئے کہ وہ حفاظت کرے خیال رکھے نہ کہ اس پر حاکم ہو جائے۔ عورت بظاہر نازک ہوتی ہے مگر وہ خودمختار ہو جائے تو خود کو سب سے بالاتر سمجھتی ہے۔ دونوں میں کوتاہی کا عنصر برابر موجود ہے پر اس کو درست کرنے کی بجائے غلط سمت دے دی جائے تو معاشرے بدتہذیبی کا گہوارہ بن جاتے ہیں۔ جو کہ ہمیں اجکل کے حالات سے واضح ہوتا ہے۔ لیکن کیا اس سب کو چلتے رہنا چاہیے؟ یا اسکو لگام دینے کی کوشش کرنی چاہیے؟ اسکا فیصلہ ہمارے ہاتھ میں ہے۔ اگر ہم نے ان سب بدعنوانیوں کو وقت پر نہیں روکا تو یہ زہر ہماری آیندہ نسلوں میں بھی پھیل جائے گا جسکا نتیجہ صرف ہلاکت ہوگا۔ اور پھر ہمارا اتنا پڑھنا لکھنا کس کام کا اگر ہم اپنی سوچ کو ہی بدل نہ سکیں؟ چار کتابیں پڑھ لیں اور عالم بن گئے۔۔۔ لیکن جو علم 1400 سال پہلے پڑھایا گیا تھا اسکو فراموش کر دیا۔۔بس ! اب ہمیں بولنا ہوگا، اپنے لئے جینا ہوگا ۔۔ اپنی حدود اور منزل کا تعین کرنا ہوگا اور ان راستوں پر چلنا ہوگا جس پر چلنا ہمیں زیب دیتا ہے۔ اِس چپ کے کلچر کو ختم کرنا ہوگا اور ہمت دکھانی ہوگی چاہے وہ مرد ہو یا عورت اپنے لئے اپنے حق کے لئے آواز اپکو خود بلند کرنی ہوگی تاکہ آپکی ہمت اور حوصلے کا اندازہ لگایا جا سکے۔ اگر ہم نے آج یہ ارادہ نہ کیا تو اس جہالت نے چلتے جانا ہے اور اسکا انجام صرف تباہی ہوگی۔ عزت کرنا سیکھنا ہے اور اگر نہ ملے اور راستہ بدل لینا ہے اور اگر کوئی سر پر حاوی ہو جائے تو اسکا سر توڑ دینا ہے۔ اور یہ سب ہمیں کو کرنا ہے ۔

I am a Daughter | بیٹی ہوں میں! یہی میری طاقت ہے

Sumara Akhlaq (Writer)

My strength is that i am a Daughter.

Untold Stories

We are an open source content providers for both Urdu and English readers and writers. We provide opportunity and a startup to those who inspires to become good writers. *Disclaimer: The contents of UntoldStoriess are the property of its contributors. They Share their views and opinion and have the right to withdraw their article at any time they deem necessary. US is not liable to pay for any content it is here to provide platform for free contribution and sharing with the world. Content creator discretion is recommended. Thankyou*

Related Articles

Leave a Reply

Back to top button

Adblock Detected

Untold Storiess is a free to use platform where readers and writers alike can visit, share and contribute. We request you to kindly remove ad blocker to further access our website.