- Everyone is a moon, and has a dark side which he never shows to anybody.
- Two things are infinite: the universe and human stupidity; and I'm not sure about the universe.
- Man is the only creature who refuses to be what he is.
(Human Nature | وصف انسانی)-
درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو
ورنہ طاعت کے لیے کچھ کم نہ تھا کرو بیان
اطاعت …انسانی زندگی کا ایک اہم پہلو… جس کی بنیاد پر انسان اشرفالمحلوقات کے عظیم الشان لقب سے نوازا گیا. “اطاعت” کا مطلب پیروی ہی نہیں بلکہ اسکا مطلب اپنی سوچ خیالات اور سمجھ بوجھ کی صلاحیت کو بروئے کار لا کر دوسروں کی رہنمائی بھی ہے. زندگی کو احسن طریقے سے گزارنے کے لیے کسی کے نقش قدم پر چلنا ہی کافی نہیں ہوتا بلکہ اپنی سوچ اور تفکر کو مختلف رنگوں میں ڈھال کر ایک نئے طریقے سے دوسروں کو روشناس کرانا بھی انسانی زندگی کا اہم پہلو ھے. ۔
Human Nature | وصف انسانی
یا پھر کسی عظیم محسن کی سوچ بچار کی صلاہیت کی بنا پر ہی بلند ہوتا ہے. کوئی ایسا محسن جو نہ صرف اخلاقی , روحانی, تعلیمی رجہانات کو مد نظر رکھتا ہے بلکہ ادبی خیالات کو بھی ایک سانچے میں پرو کر دوسروں کے سامنے پیش کرتا ہے اور یہ انسانی ظرف ہے کہ وہ ایسے شخص سے کس حد تک فیض یاب ہوتا ہے
.کہا جاتا ہے کہ”انسان اگرسیکھنے پہ آئے تو مٹی کے ذرے سے بھی اپنے تخیل کے مطابق قسمت بدل سکتا ہے”
اللہ تبارک وتعالی نے انسان کو عقل و شعور جیسی صلاہیت سے نواز کر ااسے تمام جہانون کی مخلوقات سے افضل بنایا ہے یہ انسانی سوچ اور عقل پر منحصر کرتا ہے کہ وہ اپنے معیار کی پرواز کو کہاں تک لے جاتا ہے.اگر انسان شعور کی منزل طے کر لیتا ہے تو وقت کے پرندے کی پرواز بھی اسکے ہاتھون میں ایک گھوڑے کی لگام کی طرح ہوتی ہے وہ جب چاہے, جدھر چاہے اپنی سمجھ بوجھ کے مطابق اس پرواز کو اڑان دے سکتا ہے. ہاں! لیکن… “ایک پل کا بھی ٹھہراؤ اسکے لیے باعث موت ہے جسکی واپسی نا ممکن ہے”
عقل و شعور کی منزل کو طے کرنے کے بعد”انسانیت” وہ درجہ ہے جو انسان کو اسکی منزل کی طرف لیجانے کی پہلی سیڑھی ہے اور یہ حقیقت ہے کہ اس سیڑھی پر قدم رکھنا ہر ایک کے بس کی بات نہیں اس درجہ کو پانے کے لیے خود کو جلانا پڑتا ھے۔
جیسے عموماً کہا جاتا ہے کہ جب تک موم خود نہ جلے اجالا پیدا نہیں کرتا اسی طرح سورج جب تک خود نہ جھلسے روشنی دے ہی نہیں پاتا.
“فلاہ کا کام کرنے کے لیے قربانی کا جذبہ لازم ہے”
اپنے دائرے کو وسیع کرنا پڑتا ہے. اپنے تخیل کو اڑان دینی پڑتی ہے…… ہم پر یہ لازم ہے کہ ہم ان معاملات پر غور کریں جن کا معیار ہمیں ہماری نظر میں بلند بنا دے..
منیر نیازی کے اس شعر پر اختتام کرنا چاہوں گی
ہجے تے میں دروازہ کھولنا
آخر دیاں آوازاں دا
Human Nature | وصف انسانی
Ambar Firdous (Writer)Urdu Article | Untold Stories | about human nature.