- Which is the main organ of the body? Heart or mind?
- Do we listen more to the heart or the mind?
- A comparison of heart and mind.
(Heart and Mind | قلب یا ذہن)-کبھی کبھار تخیل کی راہ پہ نکلتی ہوں تو پھر سوچتی ہی چلی جاتی ہوں۔سفر طویل سے طویل تر ہوتا چلا جاتا ہے اور بالآخر بنا کسی منزل تک رسائی حاصل کیے میں دوبارہ زمانہ حال میں لوٹ آتی ہوں۔آج پھر اسی نقطے پہ خیال کرنے کا جی چاہ رہا ہے ،اسی سفر کی مسافت طے کرنے کا جی چاہ رہا ہے۔مجھے بخوبی علم ہے کہ اب کی بار بھی خالی ہاتھ ہی لوٹوں گی مگر شاید اب لطف آنے لگا ہے اس تخیل میں۔۔تو قلب یا ذہن۔اقلیت کہتی نظر آتی ہے کہ لوگوں کی سوچ کا اختیار کا صرف ذہن حامل ہے اور اکثریت خیال کرتی ہے کہ دماغ سوچتا ضرور ہے مگر فیصلے کرنے کا اختیار دل کو ہو تو نتیجہ سدا درست نکلتا ہے۔ میں اگر اقلیتوں کی بات سے اتفاق کرتی ہوں تو بھی درست معلوم ہوتی ہوں کیونکہ ذہن ہی تو جسم کے تمام معاملات کو قابو میں رکھے ہوئے ہے اور پھر تخیل کا دارومدار تو ہے ہی ذہن پہ۔مگر پھر اکثریت کی بات پہ غور کرتہ ہوں تو وہ بھی درست معلوم ہوتی ہے۔چونکہ دل بھی تو ارے آتا ہے اسواچ میں ، ہزارہاں ارادوں کے بابت ہمیں یہ رائے دی جاتی ہے کہ دل سے پوچھو۔یعنی دل بھی تخیل کا حامل ہے۔۔۔مگر زیادہ اہم کون ہے۔دل یا دماغ ۔قلب یا ذہن۔ذہن کو اہم قراردیا جائے کہ یہ جسم کی تمام حرکات و سکنات کا ذمہ دار ہے تو بھی بجا ہوگا مگر قلب اگر جسم کے بالائی حصے ۔۔یعنی دماغ کو سیال فراہم ہی نہ کرے تو وہ کسی قابل ہی نہ رہے۔
Heart and Mind | قلب یا ذہن
دماغ میں ذرہ برابر بھی مسئلہ رونما ہو تو زندگی بھر کی محتاجی مقدر بن جاتی ہے اور اگر دائیں جانب دھڑکتے اس گوشت کے ٹکرے میں کچھ خرابی رونما ہوجائے تو سانسیں تھم جانے تک کی نوبت آجاتی ہے ۔تو کیا پھر دل کو اہمیت کا تمغا دی دیا جائے۔مگر ذہن میں بھی خرابی پیدا ہوجائے تو جینا بھی نہ جینے ہی کے مانند ہوجاتا ہے۔لیکن ذہن کی مسمارگی کی ایک وجہ اسی لہو کی عدم فرہامی بھی تو ہوتی ہے ۔
یہ دونوں ہی شئ یک دوجے سے منسلک ہیں۔ اللہ عزوجل کی ہر ہی تخلیق بے مثل و بے مثال ہے ۔بلاشبہ کسی شک کی گنجائش ہی نہیں اس میں ۔۔ اور اسی کی تخالیق کا موازنہ تھی ممکن نہیں مگر پھر بھی ان لازوال اعضاء میں سے کوئی ایک تو ہوگا مزید اہمیت کا حامل تخیل کا مکمل اختیار جب ذہن کے ذمے ہے تو دل کی شراکت کیوں؟ کبھی کبھار خیال کرتی ہوں کہ دونوں ہی جاودانہ اہمیت کے حامل ہیں۔۔۔جوکہ بے شک ہیں مگر پھر وہی تجسس آڑے آجاتا ہے خداناخواستہ اس ذات باری کے فیصلوں پہ سوال اٹھانے کی جرات نہیں کررہی ۔مگر غور و فکر کرنے کا شوق پروان چڑھتا جارہا ہے۔آج پھر تخیل کی اس مسافت سے خالی ہاتھ بنا کسی جواب کے لوٹ رہی ہوں۔مگر ایک سوال آپ کی نذر اس امید کے ہمراہ کررہی ہوں کہ شاید میرا تجسس کسی تسکین سے ہمکنار ہوجائے۔۔۔شاید اس سوال کے ذریعے سے اس جواب کا حصول ممکن ہوجائے مطمئن کرجائے۔۔۔تو بتائیے دل یا دماغ۔۔۔ذہن یا قلب۔۔؟
Heart and Mind | قلب یا ذہن
Ayesha sidiqui (writer)Urdu Article | Untold Stories about heart and mind.