- some teachers are truly inspirational.
- Don't forget your teachers at any stage of your life.
- A teacher affects eternity; he can never tell where his influence stops.
(Happy teachers Day | اساتذہ کے نام)– تمام اساتذہ کو میرا سلام
یہ تحریر میں بچپن کے کسی “میرا پسندیدہ استاد” مضمون کی طرح رٹی رٹائی نہیں لکھ رہی۔ بلکہ یہ تب لکھ رہی ہوں جب میں اپنی سوچ اور تجربے سے اپنے اساتذہ کے لیے کچھ لکھ سکتی ہوں۔ مگرسچ تو یہ ہے کہ ابھی بھی میں اس قابل نہیں ہوئی کہ ایک مکمل تحریر اپنے عزیز اساتذہ کی نظر کر سکوں ،پھر بھی پوری کوشش کروں گی کہ معاشرے کے ان ستونوں کے لیے اپنے دل میں موجود عزت و احترام کو لفظوں میں درج کر سکوں۔ میری زندگی کا تعلیمی سفر کچھ عرصہ کافی کٹھن مراحل سے گزرا ہے مڈل تک ایک سرکاری سکول میں پڑھی جہاں پر ہمیشہ میرے والدیں کو یہی سنایا جاتا تھا کہ آپ کی بیٹی دو پیپروں میں فیل ہے، یا پھر یہ کہ” اسے رعایتی پاس کر دیا گیا ہے” اس جملے کا مطلب وہ لوگ بخوبی سمجھ گئے ہوں گے جن کا تعلق کسی سرکاری سکول سے تھا۔ میرے والدین کو اکثر میری تعلیمی سرگرمیوں میں غیر دلچسپی کے قصے ہی سنائے جاتے تھے۔ اور ایک وقت ایسا آیا جب مجھے بھی اپنی صلاحیتوں پر شبہ ہونے لگا مگر خیر وہ وقت بھی گزر گیا اور آٹھویں جماعت کے بورڈ کے پیپرز میں میرے قابلِ قبول نمبرز آئے جس نے بہت سے ان لوگوں کو چپ کروا دیا جو میری نا لائقی کے قصّے سنایا کرتے تھے۔ اس کے بعد میٹرک کا مرحلہ شروع ہوا اور میری زندگی میں کچھ بہترین اساتذہ نے قدم رکھا جن میں سر شہامند علی ناز صاحب اور میڈم سلمہ شاہیں صاحبہ سرِ فہرست ہیں میں نے میٹرک سے لے کر بی-اے تک کی تعلیم ان کے زیرِ سایہ حاصل کی اور اس میں کوئی شبہ نہیں کہ ان دونوں اساتذہ نے میرے اندر موجود تمام تر صلاحیتوں کو نہ صرف اجاگر کیا بلکہ مجھے اس قابل بنایا کہ میں دنیا کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چل سکوں۔ سر شہامند وہ ہستی ہیں جن کے تعریف میں لکھنے کے لیے شاید میں کبھی کوئی لفظ جوڑ ہی نہ پاؤں اور اگر کوئی لفظ جڑ کر اس تحریر کا حصہ بن بھی گئے تو وہ ان کی اپنے علاقے کے لوگوں کی لیے قربانیوں ،اور تعلیم کے فروغ کے لیے کی جانے والی محںت کے سامنے چھوٹے پڑ جائیں گے۔ وہ ہمارے علاقے کے لیے کسی گوہرِ نایاب سے کم نہیں ہیں۔ اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہو گا کہ انہوں نے اپنے علاقے کے لوگوں کی سوچ بدلی ہے، ان کی مرہونِ منت آج کئی لڑکیاں تعلیم یافتہ ہیں ، وہ ہمارے علاقے کا ایک ایسا سرمایہ ہیں جس کے سامنے دنیا کے تمام ہیرے جواہرات ماند پڑ جائیں۔ اقبال کہتے ہیں نہ کہہ
ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
شہامند علی ناز صاحب اس شعر کی مکمل عکاسی کرتے ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ انہیں سلامت رکھے اور ان کا سایہ ان کے گھر والوں اور پورے علاقے پر قائم رکھے۔ آمین ۔
Happy teachers day | اساتذہ کے نام
یہ تو تھے چند الفاظ اس محترم ہستی کے لیے جنہوں نے میرے جسیی کئی مڈل کلاس طبقے سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کو کامیابی کی منزلوں تک پہنچانا ۔ بے-ای تک تعلیم پوری کرنے کے بعد جب یونیورسٹی کی جانب قدم بڑھایا تو کئی خدشات تھے دل میں کہ نہ جانے اب کیسے استاد ملیں گے مگر اللہ نے وہاں بھی کرم کیا اور سر شہزاد علی، سر اشرف خان ، سر طاہر محمود اور میڈم آسماں جیسے شفیق اساتذہ سے ملوایا جنہوں نے دورِ جدید کے تقاضوں کے مطابق زندگی گزارنے کا ڈھنگ سکھایا۔ سر شہزاد جنہوں نے اپنے تمام طلبہ وطالبات میں سے لڑکیوں کی تربیت پر ہمیشہ خاص توجہ دی، یونیورسٹی کے ایک قابل اوراعلی پروفیسر ہونے کا کوئی غرور و تکبر ان کے کسی لفظ سے عیاں نہیں ہوتا تھا۔ ان کی کچھ باتیں آج بھی میرے زہن پر نقش ہیں جیسے ” ہر انسان کو اپنے اردگرد ایک باؤنڈری لائن بنا لینی چاہیئے کہ ہم نے کسی کو اس لائن سے آگے نہیں بڑھنے دینا” اور دوسری یہ کہ” کسی کے جھوٹے خداؤں کو بھی جھوٹا مت کہو، کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ تمہارے سچے خدا کو جھوٹا کہہ دیں”اور اس جیسی کئی دوسری باتیں جو زندگی کے کئی لمحوں میں میرے کام آئی ہیں۔ انہوں نے ہمیں زندگی گزارنے کے کچھ ایسے گر سیکھائے ہیں جنہوں نے باقیوں کا تو پتا نہیں پر میری زندگی پر بہت اثر ڈالا ہے۔ اس کے علاوہ میڈم آسماں سر طاہر اور سر اشرف کی خود سے کچھ کر دکھانے کی سوچ نے مجھے اس قابل بنایا کہ آج میں یہ تحریر لکھ پا رہی ہوں۔ کیونکہ میری ہر خراب سے خراب تحریر کو بھی سراہ کر انہوں نے میرے اندر یہ سوچ پروان چڑھائی کہ میں بھی کچھ کر سکتی ہوں اور ہم اس قلم کے زور پر لوگوں کے دلوں میں گھر کر سکتے ہیں۔ اللہ تمام اساتذہ کا سایہ ہمارے معاشرے پر سلامت رکھے کیونکہ بہت سے استاد اصل میں اس معاشرے کی بہتری اور بقاء کے لیے کام کر رہے ہیں جو کہ ہمارے ملک کا کل سرمایہ ہیں۔ میری طرف سے ان تمام اساتذہ کو سلام۔ اور آپ سب سے ایک درخواست ہے کہ
استاد کی قدر کرو ، یہ وہ ہستی ہے جو تمہیں اندھیرے سے نکال کر روشنی کی راہ دکھاتی ہے۔
اللہ آپ سب کا حامی و ناصر ہو۔
Happy teachers Day | اساتذہ کے نام
Mehar Fatima (Editor)The duties of a teacher are neither few nor small, but they elevate the mind and give energy to the character.
article description
Text Quality - 79%
Research - 45%
Creativity - 90%
Readability - 75%
Impression - 60%
70%
Content quality
Your feedback can build our confidence and enhance the writing skills of our writers.