# TrendingDisabled Society | اپاہج سماج

Eid Celebrations | ہم اورعید

Eid Mubarak.

Untold Highlights
  • We have not only forgotten Islam but also our cultural heritage
  • We and our holy events,

(Eid Celebrations | ہم اورعید)- 

یاد ہے بچپن میں ہم عید کارڈ دیتے تھے۔ چلو آج اسی طرح ہم آپ کو وش کرتے ہیں۔ 

گرم گرم روٹی توڑی نہیں جاتی

آپ سے دوستی چھوڑی نہیں جاتی 

سویاں پکی ہیں سب نے چکھی ہیں

آپ کیوں رو رہے ہیں آپ کے لئے بھی رکھی ہیں 

چاول چُنتے چُنتے نیند آ گئی

صبح اٹھ کر دیکھا تو عید آ گئی 

عید آئی ہے اٹک اٹک کے

آپ چل رہے ہیں مٹک مٹک کے۔

Eid Celebrations | ہم اورعید

میری اور میرے گھر والوں کی طرف سے آپ کو اور آپ کے گھر والوں کو دلی عید مبارک قبول ہو۔

یقیناً آپ کو اپنا بچپن یاد آ گیا ہو گا۔’

سچ بات تو یہ ہے کہ مجھے واقعی اپنا بچپن یاد آ گیا۔ رمضان شروع ہوتے ہی یہ پریشانی شروع ہو جاتی تھی کہ کب کارڈ لینے جائیں گے اور کب بھیجیں گے۔ ٹیچرز ، دوستوں، انکلز آنٹیز اور کزنز کی فہرست بنتی تھی۔ جو ڈاک سے جانے ہوتے تھے اس کے لئے گھر کے بڑے بار بار یاد کراتے تھے کہ محکمہ ڈاک کی آخری تاریخ سے پہلے پوسٹ کرنے ہیں ورنہ عید کے بعد وصول ہوں گے۔

زیادہ تر گھرانوں میں عید کارڈ منتخب کرنے، خریدنے، لکھنے، اور دوستوں اور رشتے داروں کو بھیجنے پر خاصہ وقت لگانا ایک معمول ہوا کرتا تھا۔ بازاروں، گلی محلے، چوراہوں پے سجے ان عید کارڈز کے سٹالوں پر مرد، خواتین اور بچے اپنی اپنی پسند کے کارڈز اور مختلف طرح کے من پسند تحفے بھی خریدتے۔ جن میں گولڈن چین، دل والا لاکٹ، کلپ، پونیاں، ہیئر کیچ ”عطر، پرفیوم، خوشبو والا پین، آلارم والی گھڑیاں، ڈائریاں، شاعری کی کتابیں اور بہت سے دوسرے گفٹ پیکس شامل ہوا کرتے تھے۔

لڑکے افطاری کے بعد ٹولیوں کی شکل میں مختلف سٹالوں پر گھوم پھر کر پسند کے کارڈ اور تحفے منتخب کرتے۔ بچوں کی مناسبت سے چھوٹے اور بڑے سائز میں عیدکارڈ دستیاب ہوتے تھے۔ بچوں کے عید کارڈوں کی انفرادیت، اس کے اندر لکھے گئے نفس مضمون سے بھی ظاہر ہوتی تھی۔

اب تو ایک عرصہ سے عید کارڈ پوسٹ کرنے کا کام ختم ہو گیا۔ پھر ای-کارڈز کا دور آیا۔ اب عید کے روز ملنے جلنے والوں کو ٹیکسٹ کر دیا جاتا ہے اور بہت قریبی لوگوں کو فون کر کے عید مبارک کہہ دی جاتی ہے۔ لیکن اس میں وہ مزہ اور جوش نہیں ہے جو ان عید کارڈز میں ہوتا تھا۔۔

میری یادوں کی پٹاری میں یادوں سے جڑی بہت سی خوبصورت چیزیں اب قصہ پارینہ بن چکی ہیں۔ عید کارڈ بھی ان میں سے ایک ہے۔ اب جہاں ہم ترقی یافتہ بن چکے ہیں، وہاں اپنی خوبصورت روایات کے حوالے سے قحط الرجالی بھی ہمارے مقدر میں آئی ہے۔ ماضی میں عید کے نئے کپڑوں اور جوتوں کی خریداری سے قبل لوگ اپنے پیاروں اور عزیز و اقارب کو عید کارڈ بھیجنے کے لیے کارڈوں کی خریداری کرتے تھے۔ ان دیدہ زیب عید کارڈوں پر عید مبارک، عید سعید، عید آئی خوشیاں لائی سمیت بزرگوں، نوجوانوں اور بچوں کے لیے نہ صرف علیحدہ علیحدہ پیغامات درج ہو تے بلکہ ان سے خلوص اور محبت کی خوشبو بھی آتی تھی۔ اس سے بچوں، جوانوں اور بزرگوں کو رشتوں کا لحاظ کرتے ہو ئے ایک دوسرے کو پیغامات بھیجنے کا سلیقہ اور ساتھ ہی ساتھ ان کے دلوں میں محبتوں اور رشتوں کا احترام بھی نظر آتا تھا

آج نسل نو کو عید مبارک کہنے کے گرچہ بہت سے ذرائع میسر ہیں، لیکن ماضی میں عید کارڈ کے ذریعے اپنے پیاروں کی عید کی خوشیوں میں شریک ہونے کی جو خوشی ہوا کرتی تھی، وہ آج مفقود ہو چکی ہے۔ اب نہ وہ زمانہ رہا، نہ عید کارڈز بھیجنے کا رواج۔ اب صرف یہ خوب صورت یادیں رہ گئی ہیں۔ وہ محض کارڈز نہیں تھے جو ہم اپنے پیاروں کو بھیجتے تھے، بلکہ اس میں چھپا پیار اور خلوص، جو تیز رفتار زندگی میں اب کہیں کھو گیا ہے اور جو ان عید کارڈز کے ساتھ ایک شہر سے دوسرے شہر سفر کرتا تھا۔

بے شک ٹیکنالوجی نے لوگوں کا اپنے پیاروں سے جذبات کا اظہار آسان اور پرکشش بنا دیا ہے۔ لیکن وہ لوگ جنہوں نے عید کارڈ منتخب کرنے، لکھنے، بھیجنے اور وصول کرنے کا لطف لیا ہے۔ وہ بٹن دبانے یا کلک میں وہ لطف کبھی نہیں پا سکتے۔ کیونکہ میسج چلتے پھرتے گردشی محبت ناموں کی ایک مصنوعی زبان ہے جو زیادہ عرصہ محفوظ نہیں رہ سکتے۔ آخر پر ”آپ کو اور آپ کے اہلِ خانہ کو عید مبارک ہو“ اس کے ساتھ ہی کاغذی عید مبارک کہانی اپنے اختتام کو پہنچی اور ایک خوبصورت عہد تمام ہوا۔ محبت اور رابطہ یقیناً ہمیشہ قائم رہے گا. مگر نئے عہد کے تقاضوں کے مطابق

Eid Celebrations | ہم اورعید

Hafiz Ifrahim (Writer)

Urdu Article | untold stories | about our Eid celebrations.

Untold Stories

We are an open source content providers for both Urdu and English readers and writers. We provide opportunity and a startup to those who inspires to become good writers. *Disclaimer: The contents of UntoldStoriess are the property of its contributors. They Share their views and opinion and have the right to withdraw their article at any time they deem necessary. US is not liable to pay for any content it is here to provide platform for free contribution and sharing with the world. Content creator discretion is recommended. Thankyou*

Related Articles

Leave a Reply

Back to top button

Adblock Detected

Untold Storiess is a free to use platform where readers and writers alike can visit, share and contribute. We request you to kindly remove ad blocker to further access our website.