Disabled Society | اپاہج سماجWomen Times | ویمن ٹائمز

Dowry a Blessing (Part 1) | جہیز ایک نعمت

Dowry , A trend.

Untold Highlights
  • Dowry A curs or a blessing?
  • Why Dowry is necessary.
  • Dowry is a blessing,

(Dowry a Blessing (Part 1) | جہیز ایک نعمت)-ارے لڑکے یہ سب فقط کتابی باتیں ہیں۔عملی زندگی کے فیصلے ایسے فلسفوں کے مطابق نہیں ہوسکتے۔۔”وحیدہ بیگم جو بیٹے کی”مدبرانہ “باتوں سے پہلے ہی اکتائی ہوئی تھیں،ٹنک کر بولیں۔”امی آپ بھی تو بات کو سمجھیں۔جہیز کا مطالبہ غیر اسلامی ہے۔اور ویسے بھی اللہ کا دیا سب کچھ ہے۔ ہمیں کیا ضرورت ہےاس سامان کی جو نمود و نمائش کے سوا کچھ بھی نہیں ہے”ماں کے برعکس احمد دھیمے لہجے میں اپنی جانب سے بڑے موثر دلائل پیش کررہا تھا۔احمد میاں کی شادی کو دس روز پرڑے تھے اور وقت کی نزاکت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ،ہمیسہ کی طرح وحیدہ بیگم نے موقع پہ چوکا مارا اور اپنے ہونے والے سمدھیوں اور اپنے ہی جگر کے ٹوٹے کے سر کہ پہ جہیز میں گاڑی کے مطالبے کی صورت ایک نیا بم پھوڑ ڈالا۔احمد پہلے ہی اپنی ماں کے روایتی رویے سے کسی حد تک شرمندہ تھا۔اب مزید مضطرب ہوگیا۔اور ادھر چودھری صاحب کے گھرانے کے ہاتھ پاؤں پھول گئے۔لاڈو رانی کی شادی اور عین وقت پر ایسے مطالبات

Dowry a Blessing (Part 1) | جہیز ایک نعمت

“ہاں تو میں نے کب کہا کہ ہمارے پاس کسی شے کی کمی ہے۔ارے لڑکی کا اپنے باپ کی جائیداد میں کچھ حصہ ہے کہ نہیں؟جہیز کی صورت وہی لائے گی اس میں تمھارا کیا جا تا ہے میاں؟میں تو اس چودھری پہ حیران ہوں۔اتنا امیر اور بیٹی کے لیے اتنا چھوٹا دل۔توبہ توبہ۔اور رہی بات نمود و نمائش کی تو بات سن لڑکے!یہ دنیا کا دستور ہے۔سب جانتے ہیں۔تو کیوں نہیں لے گا  بھئی جہیز۔تیرے تو باپ نے بھی لیا تھا اور دادا نے بھی۔چل شاباش اب اس بحث کو چھوڑ اور پروس سے اپنی پھوپھی کو بلا کر لا۔”

دو ٹوک انداز میں بولتے ہوئے وحیدہ بیگم نے آخر میں یکدم بات پلٹ ڈالی۔ساری عمر بیٹے کو شیر کی نگاہ سے پالا تھا۔اولاد کی جرات نہ ہوئی کبھی ماں کے فیصلے کے آگے چوں بھی کر ڈالیں۔مگر یہ کیا ایسے موقع پر بیٹے کی زبان چلتے دیکھ وحیدہ بیگم تو گویا آپے سے باہر آگئی غصہ تو خوب کیا مگر بیٹا جوں کا توں ،ایک ہی رٹ ہے جناب کی جہیز نہیں لینا لڑکی سے۔پہلے پہل تو انہیں لگا ضرور لڑکی والوں نے جادو کروا ڈالا ہے ان کے واحد چاند پر۔جبھی ماں کی سننے کو تیار نہیں ہےمگر ذرا ٹھنڈے دماغ سے سوچا تو معلوم ہوا کہ یہ تو اپنا چاند ہی گھنا گیا ہے۔اب اپنا سکہ ہی کھوٹا ہو تو کیا کیجیے۔اور ایسا بھی نہیں کہ احمد میاں محض باتوں کے ہی شیر ہوں۔ارے وہ تو جو اڑ گئے کسی بات پہ تو سمجھو اب دنیا ہی بدل ڈالیں گے۔

احمد کو پھوپھی گھر بھیج وحیدہ بیگم سنگتروں کی دلی ہاتھ میں پکڑے پر سوچ نظریں ادھر ادھر گھما رہی تھیں۔آج شام بیٹی اور نند کو گول میز کانفرنس  کا پیغام بھی بھجوادیا تھا۔آخر کوئی تو حل نکلے اس بے وقت کے مسئلے کا۔”ارے امی اس نازنین نے نظروں سے ایسے وار کیے ہیں ناکہ ہمارا بھائی اس کے عشق میں اندھا ناچ ناچ رہا ہے۔ابھی سےیہ حال ہے تو شادی کے بعد کیا ہوگا۔ایک گاڑی ہی تو مانگی ہے ۔اب اس میں اتنا تماشہ لگانے والی کیا بات ہےبھلا؟”آصفہ بچے کو گود میں لیے چپ کروانے کی ناکام کوشش کررہی تھی جو مسلسل بھاں بھاں کیے جارہا تھا۔

“ارے پہلے اپنی اولاد کو چپ کرواولو تم۔میری اولاد کی فکر تم بعد میں کر لینا”۔

آخر وحیدہ بیگم بھی نواسے کے بے مقصد شور سے اکتا کر بولیں۔پاس ہی وحیدہ بیگم کی واحد نند زور و شور سے مونگ پھلی کے ساتھ انصاف کرنے میں مصروف تھیں۔اتنے میں تھکا ہارا احمد گھر میں داخل ہوا۔ماں نے تو بیٹے کو دیکھتے ہی منہ پھیر لیا جبکہ پھپھو بلائیں لیتے ہوئے اپنے بھتیجے کی جانب بڑھیں۔”کیسی ہیں پھپھو۔”احمد نے بمشکل چہرے پہ مسکراہٹ سجاتے ہوئے کہا۔”میں تو بہت اچھی ہوں اور اپنے چاند کو دیکھ کر مزید اچھی ہوگئی ہوں” انہوں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا۔

“مگر بھابھی تم سے ناراض ہیں ۔بھلا جہیز سے انکار کرنے کی کیا وجہ ہے بیٹے”۔پھوپھو جی نے لہجے میں خوشامد کی شیرنی بھرتے ہوئے سوال داغا۔اتنے میں آصفہ بھائی کے لیے چائے لے کر آگئی۔احمد نے چائے کا کپ تھاما اور صوفے پہ براجمان ہوگیا۔”پھپھو بات یہ ہے کہ میری غیرت یہ جہیز  گوارہ نہیں کرتی۔جب میں اپنی بیوی کو ایک اچھا طرز زندگی مہیا کرنے کے قابل ہوں تو پھر کیوں وا اپنے گھر سے یہ سب لائے”۔احمد دھیمی آواز میں بولا مگر اس کے لہجے میں اضطراب واضع تھا۔”تو تم کیا کہنا چاہ رہے ہو؟ ؟تمھارا باپ بے غیرت تھا جس نے جہیز لیا؟لو بھائی یہی دن دیکھنا رہ گیا تھا۔ارے اتنے دنوں سے بدزبانی کررہا ہے اور میں برداشت کررہی ہوں۔ ارے پڑھانے لکھانے کا یہ فائدہ ہوا ہے ۔آج آصفہ کے ابا زندہ ہوتے تو مجھے یہ دن نہ دیکھنا پڑتا “۔

جاری

Dowry a Blessing (Part 1) | جہیز ایک نعمت

Nimra Haq (Writer)

Urdu Article | Untold Stories | about Dowry a Blessing.

Untold Stories

We are an open source content providers for both Urdu and English readers and writers. We provide opportunity and a startup to those who inspires to become good writers. *Disclaimer: The contents of UntoldStoriess are the property of its contributors. They Share their views and opinion and have the right to withdraw their article at any time they deem necessary. US is not liable to pay for any content it is here to provide platform for free contribution and sharing with the world. Content creator discretion is recommended. Thankyou*

Related Articles

Leave a Reply

Back to top button

Adblock Detected

Untold Storiess is a free to use platform where readers and writers alike can visit, share and contribute. We request you to kindly remove ad blocker to further access our website.