- Uses of mobiles and it's benefits.
- Positive use of mobile phone.
- Mobile and our young generation.
(Cell Phone & Youth | موبائل اور نوجوان نسل)-ٹینالوجی کے اس دور میں موبائل کو انسانی زندگی میں بہت اہمیت دی جا چکی ھے موبائل انسانی زندگی کا حصہ بن گیا ہے۔موبائل کے بغیر انسان ادھرا پن محسوس کرتا ہےاور انسان اس کے علاوہ از طرح ھے جیسے بغیر پانی کے مچھلی۔ موبائل بھی ایک نشہ بن چکا ہے، جس طرح انسان نشہ کرنے لگ جائے تو وہ نہیں چھوڑ سکتا یہی صورت حال موبائل کے ساتھ ہے ۔ اب کون یقین کرے گا کہ محفل میں موجود چھے سات افراد میں سے کسی کے پاس موبائل فون نہ ہو؟ جس طرح انسان سانس لیے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا ، اسی طرح اب موبائل فون کے بغیر زندگی کا تصور ناممکن ہو چکا۔حیرت ہے آج بھی کچھ افراد موبائل فون نہیں رکھتے اور لوگ انھیں زندوں میں شمارکرتے ہیں۔ اب ملاحظہ کریں ان لوگوں کا حال جن کا موبائل کے بغیر دن کیسے گزرتادیہاڑی جبر مسلسل کی طرح کاٹی ہےکسی جرم کی پائی ہے سزا یاد نہیں۔
Cell Phone & Youth | موبائل اور نوجوان نسل
ہمارا موبائل کیا خراب ہوا ،ہمارے لیے تو جینا دو بھر ہو گیا ۔سارا دن ایسے گزرا جیسے عاشق نامراد کا محبوب کی گلی کے چکر کاٹتے گزرتا ہے کہ شاید اس بار دیدہ بے قرار کو چین آ جائے ۔صبح آنکھ ہمیشہ موبائل الارم سے کھلتی ہے اور ہمیشہ سوتے میں ہی ہاتھ بڑھا کر اسے بھی سونے کا مشورہ دے کر خود بھی سو جاتے ہیں ۔ ہمارے ساتھ یہ ایک عجیب بات ہے کہ جب بھی مزے کی نیند کا دور شروع ہونے لگتا ہے الارم بج اٹھتا ہے۔خیر ہم نے کونسا الارم کی سننا ہوتی ہے ،پیار سے موبائل کے گال پر ہاتھ پھیرتے ہیں تو بچارہ مروت میں ایک گھنٹہ پھر بولتا ہی نہیں ۔رات کو جب سونے کے لیے لیٹنے کا ارادہ کیا تو حسب عادت الارم لگانے کے لیے موبائل جیب سے نکالنا چاہا تو ہاتھ بچارہ اپنا سا منہ لے کر باہر آ گیا ۔یاد آیا کہ موبائل تو صبح سے داغ مفارقت دے گیا ہے۔اس موبائل کو ہمارےنوجوان باعث عزت سمجھتے ہیں جو اچھے سے اچھے موبائل لینے کے لئے اپنی چادر سے بھی زیادہ پاؤں پھیلا دیتے ہیں اور پھر اوپر سے ایزی لوڈ کا علیحدہ بوجھ اور بس آخر میں ایک مضمون سے مقتبسموبائل فون پر تازہ غزل پیش ہے۔:
موبائل کے طلسم سے دوچار ہو گئے
اس کی جفائوں کے بھی پرستار ہو گئے
سمجھے تھے دس ہزار میں عزت خرید لی
مقروض ہو کے اور بھی ہم خوار ہو گئے
میسج سے اپنا کام چلانے لگے ہیں ہم
محسوس ہو رہا ہے کہ ہشیار ہو گئے
رستہ چلیں کہ فون پہ فرمائشیں سنی
ںشوہر تھے صرف، اب تو وفادار ہو گئے
اب مہ رُخوں سے فون پہ ہوتی ہے گفتگو
پیری میں نوجوانی کے آثار ہو گئے
روزانہ ’ایزی لوڈ‘ کا اتنا پڑا ہے لوڈ
عابدؔ بھری جوانی میں ’خم دار‘ ہو گئے!
Ghazal
Cell Phone & Youth | موبائل اور نوجوان نسل
Hafiz Ifrahim (Writer)Urdu Article | Untold Stories | about cell phones and youth.